• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں کتوں کو اینٹی ریبیز ٹیکے لگانے کی مہم کا آغاز ہوگیا


کراچی میں کتوں کی بہتات کے ساتھ ہی سگ گزیدگی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے، متعدد شہری کتوں کے کاٹنے کے بعد اینٹی ریبیز ویکسین نہ ملنے کے سبب موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

شہرِ قائد میں کتوں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے ضرورت تو کتا مار مہم کو بھرپور طریقے سے چلانے کی تھی تاہم سندھ حکومت کی جانب سے کتوں کو اینٹی ریبیز ٹیکے لگانے کی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:جیکب آباد میں کتے کے کاٹنے کا لرزہ خیز واقعہ

یہ بھی پڑھیے:کتے کے کاٹے کو فوری صابن اور پانی سے دھوئیں

کتوں کو اینٹی ریبیز ویکسی نیشن کی مہم سندھ حکومت اورمقامی این جی او کے تعاون سے ضلع وسطی میں جاری ہے، اس مہم کا مقصد شہریوں کو کتے کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچانا ہے۔

سندھ حکومت کی مہم کے سلسلے میں آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انہیں انجیکشن لگانے کے لیے بلدیاتی عملے کو باقاعدہ ٹریننگ بھی دی جا رہی ہے۔

آوارہ کتوں کو پکڑ کر ٹیکہ لگانے کے لیے تربیت یافتہ افریقی ٹرینرز سندھ بھر کی بلدیاتی کونسلز کے عملے کو تربیت دیں گے، آوارہ کتوں کے لیے ہر ضلع میں 2 سے 3 سینٹرز بنائے جائیں گے۔

حکومت سندھ کی جانب سے آوارہ کتوں کو اینٹی ریبیز انجکشن لگانے کے منصوبے پر 30 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو زہر دے کر مارنا ممنوع قرار دے دیا ہے، جبکہ منصوبے کے تحت 7 سال میں آوارہ کتوں کی نسل ختم کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔

سیکریٹری بلدیات روشن شیخ اس ضمن میں کہتے ہیں کہ پہلے کتوں کو مارا جاتا تھا تاہم اب کتوں کو ٹیکے لگائے جا رہے ہیں جو کہ زیادہ بہتر اقدام ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کتا مار مہم میں اداکارہ مزنیٰ کا پالتو کتا بھی مارا گیا

انہوں نے بتایا کہ مہم کے دوران کتوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے تاکہ بیماریاں نہ پھیلیں، آہستہ آہستہ اس مہم کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا جس کے بعد یہ مہم پورے سندھ میں چلائی جائے گی۔

روشن شیخ نے یہ بھی بتایا کہ جاری مہم میں روزانہ 3 سے 4 ہزار کتوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے اور جس کتے کو ویکیسن لگائی جائے گی اس کو ٹیگ بھی لگایا جائے گا۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں حالیہ دنوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جن کے دوران اینٹی ریبیز ویکسین نہ ملنے کے باعث متعدد افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

تازہ ترین