ہمارے ملک میں لاکھوں لوگ فلیٹس یا اپارٹمنٹس میں رہتے ہیں، جس میں ایک بالکونی تو لازمی موجود ہوتی ہے۔ وہاں گرمیوں کی شاموں میں ٹھنڈی ہوا کے جھونکے لیے جاسکتے ہیں جبکہ سردیوںمیں گرما گرم کافی سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے۔ لیکن انسان چونکہ فطرت سے پیوستہ ہے، اس لئے اسے سبزہ زار دیکھنا یا سرسبز ماحول میں بیٹھنا بہت اچھا لگتاہے۔
اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کوشش کریں کہ اپنے اپارٹمنٹ کی بالکنی کو استعمال میں لاتے ہوئے وہاں چھوٹا سا باغیچہ بنالیں۔ تاہم، اگر اپارٹمنٹ میں باغیچے کے لئے جگہ نہیں ہے تو کوئی بات نہیں، بالکنی کے ایک حصے کوجڑی بوٹیوں اور پودوں کے لئے وقف کیا جاسکتا ہے، جہاں مختلف اور منفرد طرز کے گملے لگائے جاسکتے ہیں اورجب ان پر قدرتی روشنی پڑے گی توآپ کی بالکونی مزید دلکش دکھائی دے گی۔
ان گملوں کے ڈھیر سے ایک طرف آپ کی بالکونی ہری بھری اور بڑی لگے گی تو دوسری طرف آپ کا باغبانی کا شوق بھی پورا ہوگا۔ یہی نہیں، ہری بھری ڈیکوریٹڈ وال بھی اس جگہ کو منفرد دکھانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہےاور ایک چھوٹی سی جگہ میں پودے اور پھولوں کے ساتھ وقت گزارنے کا اچھا موقع ہاتھ آسکتا ہے۔
یہ خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ بالکونی میں پودوں کے لئے جو گملے یا کیاریاں بنائی جائیں اُن میں فالتو پانی کے نکاس کا ایسا نظام موجود ہو کہ نہ تو وہ کیاری یا گملے میں رہ جائے اور نہ ہی بالکونی کے فرش کو نقصان پہنچا سکے۔ گملوں اور کیاریوں کو بالکونی پر اس انداز سے رکھا جائے کہ فرش سے ان کے پیندے کی اونچائی کم از کم تین انچ ہو تاکہ زیادہ پانی آسانی سے گملوں سے خارج ہو سکے اور فرش پربھی نہ ٹھہرے۔
اس طرح سے بالکونی کا فرش بھی خشک رہے گا اورعمارت کو پانی سے نقصان پہنچنے کا خطرہ بھی نہیں ہوگا۔ اسی طرح یہ بات بھی اہم ہے کہ مٹی کے ساتھ گملوں کا وزن اور بھی بڑھ جاتا ہے، اس بات کے پیش نظر بالکونی کی مضبوطی کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے۔ پودوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ اُن کی بڑھوتری کا عمل متاثر نہ ہو۔ روشنی، پانی اور کھاد کا مناسب انتظام ہونا چاہئے۔
بے شک پھولوں اور پودوں کی خریداری میں یہ بات نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ باغیچے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لئے ایسے پھول اور پودے خریدیں، جن کی نشوونماتمام موسموں میں یکساں طور پر ہوسکے۔ مختلف بینرزاور جھنڈوں کو بھی استعمال کریں،جوکہ باغیچے میںپھول اور پودوںکے رنگوں سے مطابقت رکھتے ہوں،اس سے بالکنی میں اور زیادہ نکھار آئے گا۔ گملوں اور مختلف اوزار پر اپنی خواہش کے مطابق پینٹ کرنے کے لئے گہرے واٹر پروف رنگوںکا استعمال کریںتاکہ ان اشیاء پر پانی لگنے سے ان کا رنگ پھیکا یا خراب نہ ہو۔
بالکونی خوبصورت رکھنے کے طریقے
چند اقدامات سے آپ اپنی بالکونی کو دلکش بناسکتےہیں، پھر آپ کے گھر آنےوالے مہمان بھی آپ کے بالکونی گارڈن کی خوبصورتی کی داد دیے بنانہیں رہ پائیں گے۔
روشنی کا عمدہ نظام
بالکونی کیلئے کچھ بھی خریدنے سے پہلے اس بات کا اندازہ لگائیں کہ آپ کی بالکونی میں دن میں کتنے گھنٹے دھوپ آتی ہے۔ خاص طور پر بلاواسطہ آنے والی دھوپ کے ساتھ ساتھ بلواسطہ دھو پ کا بھی پتہ چلائیں کہ کوئی بڑی عمارت یا درخت توآسمان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن رہا۔شمال کے رُخ پر بنی ہوئی بالکونی بہت سارے پلانٹس کیلئے آئیڈیل ہوتی ہے، بھلے سے اس میں دھوپ براہ راست نہ آتی ہو۔
دھوپ والے پودے:گھاس، سکیولینٹس (Succulents)، مورننگ گلوری بیلیں، اسٹرابیری، لیٹس، لیونڈر، اوریگانو، ساج، پودینہ اور تلسی۔
چھاؤں والے پودے: کولیس (Coleus) انگلش آئیوی، فرن، فیشیا، پیس للی اور بیگونیاکی زیادہ تر اقسام۔
گملوں کا معائنہ
اس بات کو یقینی بنائیں کہ گملے یا کنٹینر، پودوں کی نشوونما اور ان کے مزاج کے مطابق گہرے اور چوڑے ہوں، ساتھ ہی ان میں پانی کی نکاسی کا عمدہ انتظام ہو۔
بلاوجہ بھرائی نہ کریں
گملوںاور کنٹینر میں وہی مٹی یا کھاد بھریں، جو پودوں کیلئے موزوں ہو کیونکہ اس قسم کی مٹی بہت ہلکی ہوتی ہے۔
قدرتی کھاد شامل کریں
گملے یا کنٹینر میں موجود اوپر کی مٹی میں قدرتی کھاد کی ملاوٹ کریں۔ یہ مارکیٹ میں یا نرسری سے بآسانی مل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ پودوں کو خشک مٹی سے بچانے کے لیے گلے سڑے پودوں یا گھاس وغیرہ سے ڈھانپ دیں۔
پانی دینا نہ بھولیں
بالکونی اگر ہوا دار ہے تو آپ کوموسم گرما میں دن میں ایک بار پودوں کو پانی دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ گملے یا کنٹینرز اگر مٹی کے ہیں تو آپ کو پانی کی مقدار بڑھانی پڑے گی اور اگرپلاسٹک کے ہیں تو مناسب مقدار میں پانی دینے کی ضرورت ہوگی۔
پانی آہستہ آہستہ ڈالیں
ایک ہی مرتبہ میں سارا پانی نہ انڈیل دیںبلکہ آہستہ آہستہ پانی ڈالیں تاکہ پانی جذ ب ہو کر گملے کی تہہ تک پہنچے اور اضافی پانی باہر نکل جائے۔
سردیوں سے حفاظت
اگرآپ کے گملے یا کنٹینر پلاسٹک کے ہیں تو وہ سردیوں میں چٹخ سکتے ہیں، اس لیے ونٹر پروف گملے یا کنٹینر ز استعمال کریں ۔