پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور ہائیکورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتوں میں سرکاری افسران کی عدم پیشی سے توہین عدالت کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہو رہا جس سے عدالتوں کی بے توقیری ہو رہی ہےجس کی سب سے زیادہ ذمہ دار بیورو کریسی ہے۔
فاضل جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز توہین عدالت کی مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران دیئے جس میں توہین عدالت کے مرتکب افسران عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ مردان سے مسلم لیگ نون کے رکن صوبائی اسمبلی جمشید خان مہمند کی درخواست پر عدالت عالیہ نے ایک مرتبہ پھری سیکرٹری پٹرولیم اسد حیا الدین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرنے کے ساتھ ساتھ عدالت میں خود پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔
وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان کو کیس میں فریق بننے سے متعلق درخواست گزار پر وکیل کو دلائل دینے کی اجازت دے دی۔