• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حضرت حسن بصریؒ سے کسی نے قحط سالی کی شکایت کی تو آپ نے کہا کہ کثرت سے استغفار کرو۔ کسی نے آکر اپنی تنگ دستی کا شکوہ کیا تو فرمایا کہ استغفار کرو۔ ایک اور شخص آیا اور اس نے کہا کہ میری کوئی نرینہ اولاد نہیں ہے، جواب دیا کہ استغفار کرو۔ 

کوئی اور آیا اور کہا کہ میرا کھیت خشک ہو رہا ہے اور پیداوار نہیں تو فرمایا کہ استغفار کرو۔ پھر ایک اورشخص آیا اور اس نے عرض کیا کہ اے امام! میرے کنوئیں کا پانی سوکھ چکا ہے۔اس میں پانی نہیں تو فرمایا کہ استغفار کرو۔ بعض حاضرین کو بڑا ہی تعجب ہوا کہ اس مجلس میں مختلف لوگ مختلف حاجتیں لے کر آئے اورحضرت حسن بصریؒ نے سب کو ایک ہی جواب دیا۔

انہوں نے حضرت حسن بصریؒ سے یہ بات پوچھی تو انہوں نے فرمایاکہ میں نے تو ان سب کو کوئی بات اپنی طرف سے نہیں بتائی، میں نے اُنہیں وہی بتایا جو اللہ رب العزت نے اپنے کلام میں فرمایا ہے،یہ کہہ کرآپ نے سورۂ نوح کی یہ آیات تلاوت فرمائیں:’’ پھر میں نے کہا کہ تم اپنے رب سے بخشش طلب کرو، بے شک ،وہ بڑا بخشنے والا ہے۔ وہ تم پر بڑی زوردار بارش بھیجے گا اور تمہاری مدد اموال اور اولاد کے ذریعے فرمائے گا اور تمہارے لیے باغات اگائے گا اور تمہارے لیے نہریں جاری کر دے گا‘‘۔

تازہ ترین