وفاقی وزیر شیخ رشیداحمد نے سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے فیصلے سے فاصلے بڑھ رہے ہیں اور کشیدگی کی طرف جارہے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان واپس آئیں گے تو اس معاملے پر سوچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چوروں اور لٹیروں کی ضمانتیں ہورہی ہیں، ملک کی خدمت کرنے والے کو سزائے موت دی جارہی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سب سے حساس ادارہ، جس کے سر پر ملک چل رہا ہے، اس کی تضحیک کریں تو وہاں ری ایکشن تو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے سارے جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیدوار ہیں۔ اپوزیشن والے سارے جی ایچ کیو کی نرسری میں بڑے ہوئے ہیں، ان کی کوئی شناخت نہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ کوئی ایک شخص بتائیں جو کہے کہ پرویز مشرف کرپٹ ہے، میں اُس کے ساتھ جیو پر مناظرہ کرنے کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے تین بار آئین کو بچائے رکھا، اب بھی امید ہے آئین کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سنگین غداری کیس سننے والی خصوصی عدالت نے جنرل (ر) پرویز مشرف کو آرٹیکل 6 کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کا حکم سنایا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر آئین توڑنے، ججز کو نظر بند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترامیم کرنے، بطور آرمی چیف آئین کو معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کرنے کے آئین شکنی کے جرائم ثابت ہوئے ہیں۔
ادھر سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیں گے۔