• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ًٰ65ءکے کچھ واقعات قلم بند کئے تو نام نہاد لبرلز نے کہا کہ یہ تو پرانی باتیں ہیں۔ان کی تسلی کیلئے کچھ حالیہ واقعات بیان کر دیتا ہوں ویسے تو ان کے دلوں پر خدا نے مہریں لگا رکھی ہیں۔

آپ کو فروری 2019ء کے واقعات تو یاد ہوں گے جب بھارتی جہازوں نے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی تھی جسے سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیا گیا۔

دشمن سرجیکل اسٹرائیک تو نہ کر سکا، ان کے طیارے جاتے وقت کچھ سامان گرا گئے،ہمیں اسرائیلی ساخت کا میزائل مل گیا، بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن کے ساتھ ہمارا حسن سلوک سب نے دیکھا۔

ہم نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے رہا بھی کر دیا۔گمشدہ پائلٹ کے بارے میں اسرائیلی اخبارات شور مچاتے رہتے ہیں۔ انہی دنوں دنیا نے دیکھا کہ جنرل آصف غفور نے کس طرح سب کو سچ دکھایا اور بھارتی افواج کے ترجمان کس طرح آپس میں الجھ رہے تھے۔

یاد رہے کہ کس طرح ہماری فضائیہ کے بہادر سپوتوں نے دشمن کے علاقے میں سرجیکل اسٹرائیکس کیں، ان کی تصاویر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جاری کیں۔

یاد رکھنا کہ انہی دنوں ہمارے قابل فخر سپوتوں نے بھارتی آرمی چیف کو ایئرلاک کیا تھا اسے موت کا پیغام دے کر چھوڑ دیا تھا، بھارت کا پورا دفاعی نظام پریشان ہو گیا تھا،

یاد رکھنا ہمارے پراسرار بندے دشمن کو ہمیشہ پریشان رکھتے ہیں۔آپ کو کلبھوشن یادیو تو اچھی طرح یاد ہے نا، کس طرح ہمارے گمنام مجاہدوں نے اس سازشی کو پکڑا تھا۔

یاد کریں! نواز شریف کے گھر دعوتیں اڑانے والا، پاکستان کے خلاف منصوبے بنانے والا، تمہارا چہیتا اجیت کمار دوول کدھر ہے ؟جب سے ہندوستان میں آگ لگی ہے وہ جادوگر کہیں نظر ہی نہیں آ رہا۔

پاکستان کو گھیر کر مارنے کے خواب دیکھنے والا بلوچستان اور پختونستان کی آگ کو ہوا دے رہا تھا مگر آج بھارتیوں کو سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ وہ ہندوستان میں لگی آگ کو کہاں کہاں سے کیسے بجھائیں۔

آئی ایس آئی کے منصوبہ ساز بڑھکیں تو نہیں مارتے مگر عمل ضرور کرتے ہیں اور دشمن کو ایسا جواب دیتے ہیں کہ وہ دن رات تڑپتا رہتا ہے۔

یاد رکھنا، کچھ عرصہ پہلے اسلام آباد میں قائم بھارتی ہائی کمیشن کی ایک خاتون افسر مادھوری گپتا ہمارے ایک خوبصورت افسر کے عشق میں گرفتار ہوگئی تھی،

مادھوری اپنے ملک کے راز محبت کی نذر کرتی رہی، جب پکڑی گئی،اسے واپس بھارت بلایا گیا تو اس وقت تک ہمارا افسر اپنا کام کر چکا تھا۔چند روز پہلے بھارتی ایوانوں میں اس وقت کھلبلی مچی جب پتا چلا کہ نوجوان بھارتی سائنس دان براہموس میزائل کا سیکرٹ ڈیٹا آئی ایس آئی کے حوالے کر چکا ہے۔

اسی بھارتی نوجوان کو ایک سال پہلے ’’ ینگ سائنٹسٹ آف دی ایئر ‘‘ کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔بھارت کے کئی علاقوں میں آئے روز پاکستان کا پرچم لہرایا جاتا ہے۔

حال ہی میں امریکی ماہرین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ آئی ایس آئی کے جاسوس بھارتی فوج اور جوہری لیبارٹریز میں موجود ہیں۔

پروفیسر مائیکل تھیسیس کا کہنا ہے کہ ’’آئی ایس آئی گھر میں نقب لگا رہی ہے اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سوئی ہوئی ہے ‘‘

کچھ دن پہلے میرٹھ میں بھارتی فوج کے ایک افسر کن چن سنگھ کو گرفتار کیا گیا، اس نے بتایا کہ وہ ایک سال سے بطور ایجنٹ کام کر رہا تھا، لال قلعہ پر پاکستان کا پرچم لہرا کر یہ پیغام دینا چاہتا تھا کہ بھارت ہوش کے ناخن لے۔

آج کل بھارتی ماہرین تیرہ ریاستوں میں چلنے و الی آزادی کی تحریکوں کے پیچھے خفیہ ہاتھ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں را کی ایک میٹنگ میں افسر آپس میں الجھتے رہے۔بھارتی ماہرین کہتے ہیں ’’آپ بلوچستان میں آگ لگانا چاہتے تھے انہوں نے پورے بھارت میں آگ لگا دی ہے ‘‘۔

بھارت میں دفاعی امور کے کچھ ماہرین نے را پر تنقید کرتے ہوئے یہ تجزیہ پیش کیا ہے کہ ’’بھارت کے پاس فوج اور دفاعی سامان بھی زیادہ ہے، بھارت اپنی فوج کے ناز نخروں پر خرچے بھی بہت کرتا ہے، را کا بجٹ بہت زیادہ ہے اس سب کے باوجود آخر آئی ایس آئی اور پاکستان کی فوج کیوں ہمیں ہر محاذ پر شکست دے رہی ہے،

یہ سب را کی ناکامی ہے را کے افسران نکمے ہیں، انہیں دیش کی فکر نہیں، پاکستانی فوج کےپاس بجٹ بھی کم ہے، جنگی سامان بھی کم، ناز نخرے بھی کم اور پھر بھی ہم سے آگے، کیونکہ آئی ایس آئی کے لوگ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، وطن کیلئے جان دیتے ہیں، مشن مکمل کرتے ہیں جبکہ را ہر جگہ ناکامی کا ایوارڈ حاصل کرتی ہے ‘‘۔

صاحبو! ہمارے ان پراسرار بندوں کو روحانی طاقتیں غافل نہیں ہونے دیتیں۔ دوبرس پہلے میرے بھائی عمار برلاس کا دوست کیپٹن بودلہ ملنے آیا تو میں نے پوچھا سیاچن کا تجربہ کیسا رہا ؟

کیپٹن بودلہ کہنے لگا ’’ سیاچن نے مجھے بدل کر رکھ دیا ہے، ایک رات میرے ساتھی کیپٹن کی کہیں رات گئے آنکھ لگ گئی تھی کہ اسے ایک شہید نے آکر جگایا اور کہا ‘‘ جاگو ! ہم نے اس پیارے وطن کیلئے جانیں دی ہیں، ہم سوئے نہیں تھے، ہم نے دشمن سے لڑتے لڑتے جانیں قربان کی تھیں،

تم جاگو! تاکہ مادرِ وطن پر آنچ نہ آ سکے، دشمن موقع کی تاک میں رہتا ہے، اس وطن کی حفاظت کرنا، یہ بڑا عظیم ملک ہے، یہ وطن نبی پاک ؐ کی خاص خواہش سے بنا ہے ‘‘

ہمارے ساتھ سیاچن میں ایسے واقعات پیش آتے تھے، میں دفاع وطن کیلئے سیاچن گیا تھا، وہاں سے وطن کی محبت کے ساتھ روحانیت کی خوشبو بھی لے آیا ہوں ‘‘ بقولِ اقبالؒ

یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے

جنہیں تو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی

دونیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا

سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی

تازہ ترین