’’مجلس محصورین پاکستان‘‘کے زیرِاہتمام بابا ئے قوم قائد اعظم کے 144 ویں یوم پیدائش کے موقعےپر ایک تقریب ہوئی ،جس کی صدارت سابق سعودی سفارتکار، معروف دانشور ڈاکٹر علی الغامدی نے کی، جبکہ پاک سعودی فرینڈ شپ کے صدر خالد رشید مہمان خصوصی تھے۔ نظامت کے فرائض سید مسرت خلیل نے انجام دئیے۔ڈاکٹرالغامدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ محمد علی جناح ؒ ایک عظیم رہبر تھے، اگر پاکستانی اپنے قائد کے فرمان ’’اتحاد ، یقین اور تنظیم‘‘ پر عمل پیرا ہوں ،تو وہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کاخواب پورا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ گزشتہ 45 سال سے زائد عرصہ سے بنگلا دیش میں پھنسے ہوئے ڈھائی لاکھ پاکستانیوں کی فوری وطن واپسی اور آباد کاری کے لئے اقدامات کریں۔ انہوں نے بنگلا دیشی وزیر اعظم سے بھی اپیل کی کہ وہ محصورین کے ساتھ انسانیت کا سلوک کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت پر دباؤ ڈالے بغیر اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے پی آر سی کی تجویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے مسئلہ محصورین کو اجاگرکرنے پر بھی پی آر سی کی کاوشوں کوسراہا۔
انہوں نے محصورین، برما اور کشمیر کے مسلمانوں کی حالت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ ان کا مسئلہ جلد از جلد حل ہو۔مہمان خصوصی خالد رشید اور دیگر مقررین میں محمد امانت اللہ ، شمس الطاف ، جمیل راٹھور اور محمد عدیل نے بھی قائد اعظم کی خدمات کوزبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
کنوینر سید احسان الحق نے ڈاکٹر غامدی اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور قرار دادیں پیش کیں، جن کو سامعین نے منظور کیا، ’’ہم وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ محصورین پاکستانیوں کو قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کریں اور ان کی وطن واپسی اور آبادکاری دوبارہ شروع کریں۔
فنڈ کی قلت پر قابو پانے کے لئے ، سیلف فنانس پی آر سی کی تجویز پر عملدرآمد کیاجائے، .بنگلادیش کو بھی اس مسئلے کے حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بنگلا دیش میں پھنسے ہوئے کواٹر ملین پاکستانیوں کی خوراک ، صحت وقیام کو تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنائیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی مظالم کی مذمت کی گئی، پاکستانی حکومت، اقوام متحدہ عالمی اداروں اور دیگر عالمی قوتوں کے اثر و رسوخ کو بھارت پر استعمال کرے تاکہ وہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق کشمیر میں رائے شماری کو یقینی بنائے۔
ہم ہندوستان کے مسلمانوں کی آواز کو کچلنے اور بنیادی حقوق سے محروم کرنے کے لئے ہنگامی قوابین کی مذمت کرتے ہیں‘‘،جیسے نکات قرارداد میں شامل تھے۔تقریب کی ابتداء تلاوتِ قتل پاک سے ہوئی جس کی سعادت قاری محمد آصف نے حاصل کی۔ نعتِ رسولِ مقبولﷺ آفتاب ترابی نےپیش کی۔انھوں نے قائد آعظم کو منظوم خراج تحسین بھی پیش کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی شہید رہنما اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 11 ویں برسی جدہ کے مقامی ہوٹل میں عقیدت و احترام سے منائی گئی، اس موقعے پر تمام سیاسی جماعتوں کے نمایندوں نے شرکت کی اور بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔تقریب کی صدارت پاکستان جرنلسٹس فورم کے قائم مقام صدر اسد اکرم نے کی ،جب کہ مہمانِ خصوصی پاکستان پیپلز یوتھ آرگنائزیشن گلف کے سینئر نائب صدر خالد گجر تھے۔ پاکستان آزاد کشمیر اسمبلی کے سابق رکن سردار مہتاب سرور اعزازی مہمان تھے۔
مقررین راجا اعجاز حسین، اظہر شفیق، ملک الیاس اعوان، محمد سلیم، زمرد خان سیفی، امیر محمد خان ، سید مسرت خلیل، مولانا طاہر (جے یو آئی) ، نوشیروان خٹک (اے این یی) اور دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید بینظیر بھٹوکا نام پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہےگا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے آخری سانس تک عوام کے حق حکمرانی اور جدوجہد کی باتیں کی تھی۔ تقریب کی نظامت کے فرائض آفتاب ترابی نے انجام دیئے۔