• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس سے متعلق بل گیٹس کی پیشگوئی

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے 2018 میں آج کل چین بھر میں بےقابو ’کورونا وائرس‘ کی پیش گوئی کردی تھی۔

بل گیٹس کا کہنا تھا کہ آنے والی دہائی میں ایک ایسا وائرس آئے گا جو وباء کی صورت اختیار کر لے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ملتان، کوروناوائرس کےشبہ میں چینی باشندہ اسپتال داخل

انہوں نے اس وائرس سے ہونے والے نقصان کے بارے میں کہا تھا کہ نئی دہائی میں آنے والا وبائی وائرس 6 ماہ میں 3 کروڑ سے زائد لوگوں کی جان لے سکتا ہے۔

یہ بھی دیکھئے:چین میں کورونا وائرس بےقابو، 41 ہلاکتیں


بل گیٹس کا اس سے بچنے کے لئے کہنا تھا کہ دنیا کو وبائی امراض سے متعلق سنجیدگی سے سوچنا شروع کردینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: چین میں کورونا وائرس بےقابو، 41 ہلاکتیں

چین سے شروع ہونے والے اور دنیا میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس کا خیال کیا جارہا ہےکہ یہ وہی وائرس ہے جس کا تذکرہ بل گیٹس نے 2018 میں ہی کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس چمگادڑ کا سوپ، چوہے کھانےسے پھیلا

غیر ملکی ویب سائٹ ’بزنس انسائیڈر ‘ کی ایک رپورٹ سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے جس کی شہہ سرخی بل گیٹس کے اسی بیان کے حوالے سے ہے۔

بل گیٹس نے پیش گوئی کب اور کہاں کی؟

18 اپریل 2018 کو لندن کی میساچوسٹس سوسائٹی اور نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیکل سوسائٹی کے زیر اہتمام ملیریا کے حوالے سے ہونے والے ایک سربراہی اجلاس میں بل گیٹس کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی وبائی بیماریوں کے حوالے سے ترقی نہیں ہورہی، دنیا کو وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے سنجیدگی سے تیاری کرنے کی ضرورت ہے جیسے وہ جنگ کے لیے کرتے ہیں۔

کانفرنس کے دوران ’انسٹیٹیوٹ آف ڈیسیزس ماڈلنگ‘ کی ایک مکمل ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے اظہار خیال کیا تھا کہ ایک نیا وائرس دنیا میں کتنی جلدی پھیل سکتا ہے اور کتنا نقصان پہنچا سکتا ہے۔

کیا نئے وائرس سے متعلق پیش گوئی درست ہے؟

اب دو سال گز جانے کے بعد چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے ہلاکت خیز کورونا وائرس کے کیسزسامنے آئے جو وباء کی صورت اختیار کرتے ہوئے امریکہ، جاپان، تھائی لینڈ اور جنوبی کوریا تک بھی پھیل چکا ہے اور پاکستان میں بھی حکام نے کورونا وائرس کے حوالے سے تنبیہ جاری کی ہے۔

چین میں کورونا وائرس سے اب تک1287 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ اس سے مرنے والوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔

2 سال قبل ہی نئے وائرس سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرنے پر بل گیٹس کی اس بات کو سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شیئر کیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ یہ وہی وائرس ہے جو بل گیٹس بتا چکے ہیں۔

فخر عالم نے بھی اس رپورٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بل گیٹس متنبہ کرچکے ہیں کہ اگلی وبائی بیماری آنے والی ہے۔‘

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں ہیش ٹیگ ’coronoavirus‘ بھی لکھا ۔

یاد رہے کہ بل گیٹس نے گزشتہ سال اکتوبر میں کیمبرج یونیورسٹی میں ’اسٹیفن ہاکنگ فیلو شپ‘ لیکچر دیا تھا۔

اپنے جامع لیکچر میں بل گیٹس نے معروف سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ کےآخری تحقیقی مقالے ’brief answers to the big questions‘ یعنی ’بڑے سوالوں کے مختصر جواب‘ میں موجود سوال ’کیا ہم مستقبل کی پیش گوئی کرسکتے ہیں ‘ کا جواب دیا۔

بل گیٹس نے اس سوال کا جواب ’ہاں ‘ میں دیتے ہوئے کہا کہ  ہم صحت کے  حوالے سے مستقبل کی پیش گوئی کر سکتے ہیں اور میں مستقبل کی پیش گوئی کرنے کے قابل ہوں۔

کورونا وائرس کیا ہے ؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے حکام کے مطابق کورونا وائرس کی بہت سی اقسام ہیں، ان میں سے 6 دریافت ہو چکی ہیں جبکہ حالیہ کورونا وائرس کو ملا کر سات ایسی اقسام ہیں جو انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔

ان کی وجہ سے بخار ہوتا ہے، سانس کی نالی میں شدید مسئلہ ہوتا ہے۔ سنہ 2002 میں چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے 774 افراد ہلاک ہوئے اور مجموعی طور پر اس سے 8098 افراد متاثر ہوئے تھے۔

تازہ ترین