ملک بھر میں درجنوں ایسے ادارے ہیں، جو کسی مفاد کے بغیر حج کے دنوں میں خدمات سر انجام دیتے ہیں، جن کامقصد صرف ثواب و جزا حاصل کرنے کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا اورحجاج کی ہر طرح کی خدمات پہ مامور ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔پاکستان نے جب یہ خدمات کا سلسلہ کئی سال قبل شروع کیا تو چند سو افراد صرف جدہ شہر سے شریک ہوئے۔ لیکن ہرسال اس کی تعداد میں اضافہ ہوتاگیااور یہ تعداد ہزاروں میں پہنچ گئی، جن میں عام شہری و طلباء کے علاوہ ڈاکٹرز، انجینئرز اور دیگر امور کے ماہرین بھی شریک ہوتے ہیں جو بلامعاوضہ تمام مقامی کاغذی و قانونی دستاویزات کے ساتھ مناسک حج میں حجاج کی خدمات انجام دیتے ہیں۔
پاکستان ایمبیسی، قونصل خانہ، پاکستانی اسکول کی بسیں پھر سعودی محکمہ پاسپورٹ و شعبہ حج کا تعاون بھی حاصل ہوتا ہے، اسی طرح کئی ممالک نے بھی اس طرح کی سروسز شروع کیں ہیں،یہ لوگ مکہ مکرمہ، منیٰ ، مزدلفہ اورعرفات میں حج کے آخری عشرے میں حج کے ارکان کی ادائیگی میں بھرپور مدد کرتے ہیں، ’’پاکستان حج والنٹیرز گروپ‘‘ کی جانب سے گزشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں حج رضاکاروں کو تعریفی اسناد کی تقسیم کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں گروپ سے وابستہ رضاکاروں، سماجی و سیاسی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مہمان خصوصی سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز تھے، انہوں نے کہا کہ والنٹیئرز گروپ نہ صرف اللہ کی رضا کے لیے بلا معاوضہ خدمات سرانجام دیتا ہے بلکہ پاکستان کی نیک نامی اور وقار کا باعث ہے، انہوں نے کہا کہ پچھلے سال جب میں حج کی ادائیگی کے لیے منیٰ میں تھا تو میں نے خود وہاں دیکھا کہ پاکستانی پرچم سے ہم رنگ جیکٹ اور ٹوپی پہنے رضاکار حجاج کی رہنمائی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ خوشگوار حیرت کا باعث تھا کیونکہ میں اس سے پہلے اس گروپ کے بارے میں نہیں جانتا تھا کہ پاکستانی رضاکار دنیا بھر سے آئے حجاج کی خدمات سرانجام دیتے ہیں ۔
سفیر پاکستان نے رضاکاروں اور گروپ انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نہ صرف اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا بلکہ گروپ کی باقاعدہ سرپرستی کا اعلان بھی کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گروپ کو درپیش مسائل کے حل جن میں رضاکاروں کی تربیت کے لیے سعودی عرب کے مختلف شہروں میں موجود کمیونٹی اسکولوں کے ہالز کی فراہمی اور گروپ کی رجسٹریشن کے لیےاپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
اس سے قبل پی ایچ وی جی الریاض کے سینئر ممبر ابرار تنولی نے حج گروپ کی پچھلے سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کی،جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال حج آپریشن میں گروپ کے دو ہزار سے زائد رضاکاروں نے حصہ لیا اور چار لاکھ حجاج کو ان کے خیموں، ریلوے اسٹیشنوں، جمرات، میڈیکل سنٹر اور دیگر مقامات تک پہنچنے میں مدد کی۔
اس دوران 2500 حاجیوں کو جو پیدل چلنے سے قاصر تھے ویل چیئرز کی مدد سے ان کے مطلوبہ مقامات تک پہنچایا، ابرار تنولی کا مزید کہنا تھا کہ گروپ ایسے حجاج جو کسی حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں یا بیماری کے باعث طواف زیارہ کرنے کی سکت نہیں رکھتے ،انہیں ایمبولینس یا گاڑیوں کے ذریعے حرم شریف لے جا کرویل چیئرز پر طواف زیارہ بھی کرایا جاتا ہے تاکہ وہ حج کی سعادت سے محروم نہ رہیں اور گزشتہ سال 60 کے قریب افراد کو طواف زیارہ کرایا گیا۔
انہوں نے گروپ کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پی ایچ وی جی حج کے دوران کئی پروجیکٹس پر بیک وقت کام ہوتاہے، جن میں حاجیوں کی آمد کے ساتھ ہی حرم مکی کے اطراف موجود رہ کر حاجیوں کی رہنمائی، ان کی رہائشی عمارتوں میں جا کر مشاعرہ مقدسہ اور حج کی ادائیگی کے دوران پیش آنے والے مسائل اور ان سے نبردآزما ہونے کے لیے تربیتی نشستوں کا اہتمام بھی کرتا ہے۔
ابرار تنولی نے سالانہ کارکردگی رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ حج کے دوران ڈیڑھ لاکھ پانی کی بوتلیں اور 400 ویل چیئرز ضرورت مند حاجیوں میں تقسیم کی گئیں اور العزیزیہ پروجیکٹ کے تحت ہزاروں حجاج کو ان کی رہائشی عمارتوں تک پہنچنے میں مدد فرائم کی گئی، اس سے قبل گروپ کے کام کے حوالے سے ایک تعارفی ڈوکومینٹری بھی دکھائی گئی جس میں گروپ کے مقاصد کام کرنے کا طریقہ کار اور دیگر سرگرمیوں پر روشنی ڈالی گئی۔
اس موقع پر گروپ کے سینئر رہنما پروفیسر ڈاکٹر ظفرالہی نے انسانیت کی خدمت اور حج رضاکاروں کی اہمیت کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سب کو انسانیت کی خدمت و فلاح کیلئے بھرپور کوششیں کرنی چاہیں انہوں نے کہا حج رضاکار گروپ انتہائی منظم انداز میں اور بہترین صلاحیتوں کے ساتھ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کا فریضہ انجام دیتا ہے ڈاکٹر ظفرالہی کا کہنا تھا کہ ہماری بھلائی اسی میں ہے کہ ہم دوسروں کی مدد کریں، تقریب سے ’’انڈراسٹینڈ قرآن‘‘ پروگرام کے سینئر ممبر تنویر احمد نے جامع پراسنٹیشن بھی دی جس میں انہوں نے کہا کہ ہم سب کو انڈراسٹینڈ قرآن پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے تاکہ قرآن پاک کو سمجھ کر پڑھ سکیں اور اللہ کے احکامات پر صحیح طرح عمل پیرا ہو سکیں۔
تقریب کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے پی ایچ وی جی الریاض کے کووآرڈینیٹر عبداللہ اسلم راجہ نے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی محمود لطیف اور ہال میں موجود مہمانوں، گروپ کے رضاکاروں صحافیوں اور گروپ انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انسانی فلاح ہمارا متمعہ نظر ہونا چاہئے۔
تقریب میں 250 رضاکاروں میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں اور گروپ کی مدد اور تعاون فرائم کرنے پر پاکستان انٹرنیشنل اسکول الریاض کے پرنسپل ائرکموڈور(ر) نعیم اختر اور پاکستان کلچرل گروپ کے سیکرٹری جنرل ظفراللہ خان کو یادگاری شیلڈز بھی دی گئیں ،اس موقع گروپ کی جانب سے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز کو یادگاری شیلڈ بھی دی گئی آخر میں گروپ کے سینئر رہنما انجینئر جلیل حسن نے دعا کرائی ۔
اس سے قبل تقریب کا باقاعدہ آغاز گروپ کے سینئر ممبر سید بادشاہ نے تلاوت کلام پاک سے کیا اور ہدیہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم معروف صحافی عابد شمعون چاند نے پیش کی جبکہ نظامت کے فرائض گروپ کے سینئر ممبر ابرار تنولی نے ادا کئے۔