لندن (پی اے) برطانیہ کے وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے کہا ہے کہ حکومت 2032 سے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی کاروں کی فروخت پر پابندی یا ہائی بریڈ کاروں کا ان کی جگہ استعمال شروع کرنے پر غور کررہی ہے۔ گزشتہ ہفتے حکومت کی جانب سے2035 سے2040 کے دوران کاربن کے اخراج کو بالکل ختم کرنے کے اعلان پر کاروں کی صنعت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے بی بی سی ریڈیو 5سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ یہ پابندی 2032 سے 2035 کے دوران عائد کی جاسکتی ہے لیکن اس کیلئے مشاورت کی جائے گی۔ ایس ایم ایم ٹی کی کاروں کی تجارت سے متعلق ادارے نے اس سے قبل کہا تھا کہ 2035 کی تاریخ باعث تشویش ہے، حکومت نومبر میں کلائمٹ کے موضوع پر اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونے والی مجوزہ کانفرنس کے حوالے سے تجاویز مرتب کررہی ہے۔ اس سربراہ اجلاس کو سی او پی 26کا نام دیا گیا ہے۔ یہ کانفرنس گلاسگو میں ہوگی۔ یہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی اس سالانہ اجلاس میں کلائمٹ چینج سے نمٹنے کیلئے کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیا جاتا ہے، برطانیہ نے آلودگی کے اخراج کو بالکل ختم کرنے کیلئے 2050 کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ پرانی روایتی کاروں کو سڑکوں سے ہٹانے کیلئے 2040 کا ہدف مقرر ہے۔ جولائی 2017 میں اعلان کردہ تجاویز میں ہائی بریڈ کاروں کوبھی شامل کرلیا گیا ہے۔ اس پابندی کے اطلاق کے بعد صرف الیکٹرک یاہائیڈروجن کاریں اور وینز ہی دستیاب ہوں گی۔ سکاٹ حکومت کو پیٹرول اور ڈیزل کی نئی گاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے لیکن اس نے مرحلہ وار ان کو ختم کرنے کا وعدہ کیاہے۔