ماہرین فلکیات نت نئے سیارے دریافت کرنے کی کوشش میں سر گرداں رہتے ہیں ۔حال ہی میں یونیورسٹی آف جینیوا سوئزر لینڈ کے ماہر ِفلکیات ڈیو ڈایرنریخ اور ان کے ساتھیوں نے زمین سے دور ایک انوکھا سیارہ دریافت کیا ہے ،جہاں رات کے وقت فولادی ذرات کی بارش ہوتی ہے ۔ہمارے گھر سے 640 نوری سال کے فاصلے پر موجود سیارہ جھرمٹ ’’پائسس ‘‘ میں پایا جاتا ہے، جس کا درجہ ٔ حرارت 2400 درجے سینٹی گریڈ ہے ۔
ماہرین کے مطابق اس شدید درجہ ٔ حرارت پر اس کی سطح پر پایا جانے والا فولاد بھاپ بن کر اُڑجاتا ہے ۔لیکن جیسے ہی رات ہوتی ہے تو فولاد کے ذرات دوبارہ ٹھنڈے ہو کر پگھلے ہوئے لاوے کی صورت میں سیارے کی سطح پر بارش کی طرح برسنے لگتے ہیں۔ ماہرین نے اسے ڈبلیو اے ایس پی 76 بی کا نام دیا ہے ،جس کا پہلا انکشاف 2016 ء میں ہوا تھا جو ہمارے سیارے مشتری (جوپیٹر ) کی طرح انتہائی گرم ہے لیکن مشتری کے مقابلے میں اس کی جسامت 1.8 گنا زائد ہے ۔یہ سیارہ اپنے ستارے سے 50 لاکھ کلو میٹر دور ہے اور اس کے سورج کا درجہ ٔ حرارت خود ہمارے سورج سے بھی زیادہ ہے ۔
ہمارے سورج کا درجۂ حرارت 5,778 کیلون ہے ،جب کہ اس سورج کا درجۂ حرارت 6,329 کیلون ہے۔ یہ سیارہ ہمارے چاند کی طرح مسلسل اپنا رُخ ایک جانب رکھتا ہے یعنی ایک علاقے پر مسلسل رات ہے تو دوسرے حصے پر مسلسل دن رہتا ہے۔ دن کی گرمی سے وہاں موجود فولاد کی مقدار بھاپ بن کر اُڑتی رہتی ہے جب کہ رات میں لوہے کی بارش ہوتی رہتی ہے لیکن یہ لوہا دہکتا ہوا برستا ہے۔ ماہرین نے ایک عام تیکنیک’ ’طیف نگاری اسپیکٹرواسکوپی‘‘ سے سیارے پر موجود عناصر کی شناخت کی ہے اور درجۂ حرارت بھی اسی طریقے سے ناپا گیا ہے۔اس سے قبل ماہرین زمین سے پرے لعل اور ہیروں سے بنے سیارے بھی دریافت کرچکے ہیں۔