• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنگ آف پاپ مائیکل جیکسن کے ایک باڈی گارڈ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مائیکل جیکسن آج سے 11 سال قبل ہی دنیا میں تیزی سے پھیلتے جان لیوا کورونا وائرس جیسے وبائی مرض سے آگاہ تھے جس کی وجہ سے وہ ہر وقت ماسک پہن کر رکھتے تھے۔

غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے مائیکل جیکسن کے گارڈ میٹ فیڈز نے یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں کیا کہ جب پوری دنیا کو کورونا نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور 20 ہزار سے زائد لوگ موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

میٹ فیڈز نے بتایا کہ مائیکل جیکسن اس بات سے آگاہ تھے کہ جلد یا بدیر ایک ایسا تیزی سے پھیلنے والا جراثیم وبائی مرض کی صورت اختیار کرکے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گا اور دنیا والے اس کے سامنے بے بس ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: مائیکل جیکسن کا مبینہ بیٹا کراچی میں پرفارم کرے گا

گارڈ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مائیکل جیکسن ہمیشہ ہمیں بھی قدرتی آفت کے بارے میں آگاہ کرتے رہتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی شہرت یافتہ مائیکل جیکسن ہمیشہ اپنے چہرے پر ماسک پہنے رکھتے تھے ، جب ان کے ساتھی ماسک اتارنے کا کہتے تو وہ جواب میں کہتے کہ میں دن میں ہزاروں لوگوں سے ملتا ہوں، پتہ نہیں وہ مجھے کیا دے کر جائیں اور میں ابھی بیمار ہونا برداشت نہیں کرسکتا، مجھے صحت مند رہنا ہے تاکہ میں اپنے مداحوں کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کر سکوں۔

یہ بھی پڑھیے : مائیکل جیکسن دبئی میں آج بھی زندہ ہے؟

واضح رہے کہ مائیکل جیکسن 150سال تک زندہ رہنا چاہتے تھے،  وہ رات کو آکسیجن ٹینٹ میں سوتے تھے، جراثیم، وائرس اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے دستانے پہن کر لوگوں سے ہاتھ ملاتے تھے اور لوگوں میں جانے سے پہلے منہ پر ماسک چڑھا لیتے تھے۔

وہ مخصوص خوراک کھاتے تھے اور انہوں نے مستقل طور پر دنیا کے بہترین 12ڈاکٹرز ملازم رکھے ہوئے تھے۔ یہ ڈاکٹرز روزانہ ان کے جسم کے ایک ایک حصے کا معائنہ کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: مائیکل جیکسن کی10ویں برسی پر چند مقبول گانے

ان سب تدبیروں کے باوجود،150سال تک جینے کی خواہش رکھنے والے مائیکل جیکسن 50سال کی عمر میں ہی اس جہانِ فانی سے کُوچ کرگئے۔

تازہ ترین