• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیس ہزار سے زائد پاکستانی متحدہ عرب امارات سے پاکستان روانگی کیلئے رجسٹرڈ

 
تیس ہزار سے زائد پاکستانی متحدہ عرب امارات سے پاکستان روانگی کیلئے رجسٹرڈ
قونصل جنرل پاکستان احمد امجد علی مستحقین میں راشن تقسیم کررہے ہیں

کورونا وائرس جیسی قاتل وبا نے عالمی سطح پر زندگی کا پہیہ روک دیا ہے ۔ لاک ڈائون کی وجہ سے آدھی دنیا گھروں میں قید ہوکر رہ گئی ہے۔ جن ممالک میں یہ موذی مرض پھیلا ہے ،وہاں بے روزگاری عام ہوگئی ہے ۔ اس وبا سے نبردآزما ہونے کے لئے ہر حکومت پوری کوشش کررہی ہے۔ یو اے ای حکومت لمحہ بہ لمحہ حالات سے عوام کو باخبر رکھ رہی ہے۔ ان حالات میں بھی یو اے ای حکومت نے پاکستان کو امدادی سامان اور اشیاء صحت بھیج کرپاکستان دوستی اور بھائی چارے کا ثبوت دیا ہے۔ حکومت دبئی کی جانب سے 30ہزار سے زائد خوراک اور کھانے کے پارسل بذریعہ چیئرٹی آرگنائزیشن محنت کشوں میں بالکل مفت تقسیم کئےجارہے ہیں۔ 

تیس ہزار سے زائد پاکستانی متحدہ عرب امارات سے پاکستان روانگی کیلئے رجسٹرڈ
احمد امجد علی
قونصل جنرل ،پاکستان

یہاں عوام سے بذریعہ اخبارات، ٹی وی، ریڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعے کورونا سے جڑے خطرات سے آگاہ کیا جارہا ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ خلاف ورزی پر جرمانے بھی کئے جارہے ہیں لیکن ریسٹورنٹ، سپر مارکیٹ، گروسری ، میڈیکل اسٹور کھلےہوئے ہیں۔ لوگوں کو آگاہ کیا جارہا ہے کہ مخصوص فاصلہ رکھیں ۔ جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سڑکوں اور گلیوں میں اسپرے کیا جارہاہے۔ ایسی صورتحال میں یو اے ای میں مقیم لوگوں کے لئے مر اعات کا بھی اعلان کیا جارہا ہے۔ حکومت اور کچھ پراپرٹی مالکان نے تین ماہ کا کرایہ معاف کردیا ہے۔ فری پارکنگ اور ویزہ تجدید میں20دسمبر تک میعاد کر دی گئی ہے۔

جو دبئی حکومت نے کورونا ٹیسٹ بالکل مفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔صرف 5منٹ میں بزرگوں، خواتین اور بچوں کو ٹیسٹ رپورٹ دی جارہی ہے ۔ قونصلیٹ آف پاکستان دبئی بھی اپنے طور پر پاکستانیوں کو راشن دے رہا ہے نتیجہ میں ہزاروں پاکستانیوں نے قونصلیٹ کے باہر جمع ہوکر راشن جمع کرنا شروع کر دیاتو قونصلیٹ نے طریقہ کار تبدیل کرکے اب گھر گھر راشن پہنچانا شروع کردیا ہے ۔ قونصلیٹ نے ضابطہ بنایا ہے کہ جو پاکستانی وزٹ ویزہ پر آئے ہیں اور ان کا ویزہ ختم ہوگیا ہے ۔ نوکری، ٹکٹ یا کمرے کا کرایہ نہیں ہے۔ صرف ان افراد کو راشن دیا جائے گا،راشن لینے سے پہلے ثبوت کے طور پر اپنی مشکل و پریشانی کے کاغذی دستاویزات ساتھ لے کر آنے ہوں گے۔ 

تیس ہزار سے زائد پاکستانی متحدہ عرب امارات سے پاکستان روانگی کیلئے رجسٹرڈ
سید کلیم اللہ شاہ بخاری
جنرل سیکرٹری ،پی ٹی آئی

اگر آپ کے پاس مستقل ویزا ہے تو راشن نہیں ملے گا ،ایسے بزرگ یا عورتیں جن کے روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں ہے ان کو فوری طور پر راشن دیا جائے گا ۔ قونصلیٹ نے پاکستانیوں سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ اگر آپ صاحب حیثیت ہیں تو راشن لینے مت آئیں اپنا اور قونصلیٹ کے عملہ کا وقت ضائع مت کریں۔ اس وقت امارات میں تقریباً 30ہزار پاکستانیوں نے اپنا نام رجسٹرڈ کروایا ہے کہ ہم پاکستان اپنے گھر جانا چاہتےہیں لیکن نہ ہی ابھی تک پاکستانی حکومت نے اجازت دی ہے بلکہ قونصلیٹ کی جانب سے یہ کہا جارہا ہے کہ اگر آپ نے رجسٹریشن فارم پر کرکے جمع کروادیا ہے تو دبئی قونصلیٹ سے کال یا مسیج کا انتظار کریں۔

کورونا سے پیدا ہونے والی صورت حال میں 10ہزار پاکستانی بے روزگار ہوئے ہیں۔ حکومت پاکستان امارات میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لے جانے کے لئے کچھ نہیں کیا،جبکہ سفارت خانہ اور قونصلیٹ کے حکام بھی بے بس نظر آتے ہیں۔ ان حالات میں وہ بھی پھنسے پاکستانیوں کے لئے کچھ نہیں کر پا رہے۔ کورونا وائرس کے پھیلائو کے خلاف جاری احتیاطی تدابیر کے مطابق حکومت متحدہ عرب امارات کے رہائشی ویزہ کی میعاد کو تین ماہ کے لئے بڑھا دیا ہے اور حال ہی میں ختم ہونے والے سیاحتی ویزے پر جرمانے بھی معاف کر دیئے ہیں ۔ 

پاکستان تحریک انصاف دبئی کے جنرل سیکرٹری سید کلیم اللہ شاہ بخاری نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مدد اپیل کی ہے کہ امارات میں پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے لئے فوری طور پر فلائٹ چلائی جائیں۔ جن پاکستانیوں کے ویزے ختم ہوچکے ہیں ،انہیں یو اے ای سے پاکستان لے جایا جائے۔ ممتاز سماجی شخصیت سوید بلوچ نے ایمبیسی اور قونصلیٹ سے درخواست کی ہے کہ ہنگامی طور پر ہیلپ لائن کا انتظام کیا جائے۔ ہم رضاکارانہ طور پر کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔

تازہ ترین