• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کتابیں پڑھنے میں مردوں سےزیادہ مستقل مزاج ہوتی ہیں، تحقیق

ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق مردوں کے مقابلے میں خواتین کتابوں کے مطالعے کے معاملے میں زیادہ مستقل مزاج ہوتی ہیں، اور اپنے مطالعے کا عمل جاری رکھتی ہیں۔ 

لوگوں کی مطالعے اور کتابیں پڑھنے کی عادت کے حوالے سے ایک تجزیہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرد کتاب کی پچاسویں صفحے سے قبل ہی اس کا مطالعہ ترک کردیتے ہیں جبکہ خواتین اس حوالے سے زیادہ مستقل مزاج ہوتی ہیں اور وہ زیادہ تر سو صفحات سے آگے تک مطالعہ کرلیتی ہیں۔

 یہ رپورٹ ایک برطانوی چیریٹی ادارے آڈینس ایجنسی نے تخلیق کی ہے، یہ ادارہ ڈیٹا مرتب کرتا ہے تاکہ تخلیقی صنعتوں کی مدد کی جاسکے اور ان کو فائدہ پہنچائیں جنہوں نے کام کیا ہوتا ہے۔

 اس تحقیق میں یہ بھی پتہ چلا کہ ای۔بُکس زیادہ مقبول ہیں اور روایتی پیپر سے بنی کتابوں کے پبلشرز اب پڑھنے والوں کو ایسا کچھ دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ لوگ اس جانب راغب ہوں۔ 

امیزون اور کوبو جیسی بڑی اور عالمی طور پر مشہور کمپنیوں کے پاس مطالعے کی عادت کے حوالے سے بہت زیادہ ڈیٹا (مواد) موجود ہے۔ دوسری جانب کتابوں کے پبلشرز اب کوشش کررہے ہیں کہ کوئی ایسا طریقہ تلاش کیا جائے کہ انہیں بھی اتنی ہی توجہ ملے۔

 حالیہ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ کتابوں کی فروخت کا عروج سال 2014 میں تھا جس کے بعد سے اسکی تنزلی کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم آڈیو بکس اس وقت کافی مقبول ہورہا ہے اور اس کی مارکیٹ تیزی سے فروغ پارہی ہے، 2013 اور 2017 کے درمیان اس کی فروخت 150فیصد تک بڑھی ہے۔

 شاعری بھی کافی پڑھی جارہی ہے، اور اس میں 2013 سے 2018 کے درمیان کافی اضافہ ہوا ہے۔ تاہم 60 فیصد ای۔بُکس مکمل پڑھنے یا ختم کرنے کا رجحان صرف 25 سے 50 فیصد ریڈرز میں ہے۔

تازہ ترین