گلگت غذر روڈ پر ایک جیپ دریا میں جاگری جس کے بعد اس میں سوار 7 میں سے 4 افراد کی دریا میں تلاش کے لیے کوششیں جاری ہیں اور حادثے کے چوتھے روز آج صبح ایک پانچ سالہ بچی کی نعش گلگت شہر کے قریب دریا سے نکال لی گی ہے۔
ہنزہ سے تعلق رکھنے والے گورنمنٹ ڈگری کالج گلگت کے نوجوان لیکچرار امیر علی غذر کے علاقے شیر قلعہ میں اپنے سسرال سے ملاقات کے بعد فیملی کے ہمراہ عید کے لیے گلگت واپس آتے ہوئے 24 مئی کی شام 7 بجے ہرپون کے مقام پر حادثے کا شکار ہوئے۔
لیکچرار کی جیپ دریائے گلگت میں جاگری اور جیپ میں سوار لیکچرر سمیت فیملی کے تمام 7 افراد دریا میں ڈوب گئے۔
حادثے کے فوراً بعد ریسکیو آپریشن کے دوران لیکچرر کی 4 سالہ بچی کی نعش کے علاوہ اس کی ایک رشتہ دار خاتون کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا تھا۔
سرچ آپریشن کے چوتھے روز آج صبح 8 بجےحادثے کے مقام سے 15 کلو میٹر دور گلگت شہر کے علاقے سونی کوٹ کے قریب مقامی لوگوں نے پانچ سالہ بچی نہار کی نعش بھی دریا سے نکال کر اس کے ورثاء کے حوالے کر دی ہے۔
دوسری جانب حادثے کی شکار جیپ اور دیگر 4 افراد کی تلاش کے لیے جاری امدادی کارروائی میں مذید کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
اس افسوسناک حادثے سمیت گلگت بلتستان میں برسوں سے جاری ایسے ناگہانی حادثات کے باوجود ریسکیو آپریشن کے لیے ضروری سازوسامان کی عدم دستیابی اور حکومتی سطح پر ماہر غوطہ خوروں کی کمی شدت سے محسوس کی گئی۔