دنیا بھر کے ماہرین چیزوں کو جدت سے بھر پور بنانے کے لیے تجربات کرتے رہتے ہیں ۔اس ضمن میں میسا چیو سٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی )کے سائنس دانوں نے کاربن نینوٹیوب ٹرانسسٹر ز کی صنعتی پیمانے پر تیاری میں ایک اہم پیش رفت کی ہے ،جس سے ماہرین کویہ اُمید ہے کہ اس سال کے آخر تک کاربن نینو ٹیوبز کی بدولت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ایک انقلاب برپا ہوگا۔
مستقبل میں کاربن نینوٹیوبز سے بنی کمپیوٹر چپس اور مائیکروپروسیسرز سے انقلابی ترقی کی امید ہے، کیوں کہ یہ عام سلیکان چپس اور مائیکروپروسیسرز کے مقابلے میں نہ صرف کم بجلی استعمال کرتی ہیں بلکہ زیادہ تیز رفتار بھی ہوتی ہیں لیکن اب تک ان کی صنعتی پیمانے پر تیاری نہیں کی گئی تھی بلکہ انہیں بہت چھوٹے پیمانے پر صرف تجربہ گاہوں میں استعمال کے لیے ہی تیار کیا جاتا تھا ۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایم آئی ٹی میں کمپیوٹر سائنس اور الیکٹریکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پر وفیسر میکس شولیکر نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کچھ نئی تکنیکیں ایجاد کیں۔ جن کی مدد سے انہوں نے روایتی سلیکان چپس بنانے والی ایک فیکٹری میں کاربن نینوٹیوب چپس کی تیز رفتار اور بڑے پیمانے پر تیاری میں کامیابی حاصل کی۔
ایک رپورٹ کے مطابق، اب تک کاربن نینوٹیوب ٹرانسسٹرز کی تیاری میں جو طریقے استعمال ہورہے ہیں،ان کےمقابلے میں یہ نئی تکنیک 1100گنا زیادہ تیز رفتارہے ،جب کہ اس سے قدرے بڑی جسامت والے کاربن نینوٹیوب چپس والے ’’ویفرز‘‘ بھی تیار کئے جاسکتے ہیں۔
یہ پیش رفت اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ زیادہ تیز رفتار، زیادہ طاقتور اور کم بجلی استعمال کرنے والے ’’تھری ڈی مائیکروپروسیسرز‘‘ آنے والے وقتوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نیا انقلاب لائیں گے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی بدولت کمپیو ٹرز اور اسمارٹ فونز سے لے کر وہ تمام چیزیں غیر معمولی طور پر بہتر ہوجائیں گی جن میں مائیکرو چپس اور مائیکرو پروسیسرز استعمال ہوتے ہیں۔