جنگ گروپ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا گیا۔
راولپنڈی
راولپنڈی احتجاج میں سینئر صحافی، آصف علی بھٹی، حنیف خالد، ناصر زیدی، روبینہ شاہین، لئیق شوکت، منیر شاہ، نصرت شاہ، امجد عباسی سمیت مسلم لیگ ن کے رہنما امتیاز تاجی نے شرکت کی۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طور پر قید میر شکیل الرحمٰن کا عزم قائم دائم ہے نہ میر شکیل الرحمٰن جھکے ہیں اور نہ ہی ان کے کارکن جھکیں گے۔
لاہور
لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔ سینئر صحافی مقصود بٹ، شاہین قریشی، ازہر منیر سمیت دیگر صحافیوں کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کرکے آزادی صحافت کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
چیئرمین آل کراچی کیبلز آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں نے کہا کہ حق اور سچ کی آواز بلند کرنے والے میر شکیل الرحمٰن کے خلاف ظالمانہ اقدامات بند کیے جائیں۔ جنگ گروپ کی اس مشکل گھڑی میں ان کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔
پشاور
پشاور مظاہرے میں جنگ، جیو اور دی نیوز کے صحافیوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ جنگ گروپ کو حق کی آواز بلند کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ کے سامنے احتجاج ہوا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری خلاف قانون ہے انہیں فوری رہا کیا جائے۔
چنیوٹ
چنیوٹ میں جماعت اسلامی کی جانب سے شہری مسائل کے حوالے سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف احتجاج میں بدل گئی۔
ضلعی صدر الیکٹرونک میڈیا رپورٹر ایسوی ایشن امیر عمر اور ضلعی صدر جماعت اسلامی چوہدری اسلام نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے میڈیا آزاد ہوگا تو جمہوریت اور پارلیمنٹ مضبوط ہوگی، کسان بورڈ کے رہنما ذوالفقار شاہ کا کہنا تھا کہ میڈیا کا کام آئینہ دکھانا ہے۔
انٹرنیشنل ختم نبوت کے امیر اور ایم پی اے مولانا الیاس چنیوٹی نے کہا کہ جو فرد یا ادارہ ملک کی خیر خواہی اور فلاح و بہبود کی بات کرتا ہے اس کی آواز کو دبا دیا جاتا ہے۔
بہاولپور
بہاولپور میں مسلم لیگ ن لائرز فورم پنجاب کے نائب صدر بلال ملک اور دیگر وکلاء نے احتجاج میں شرکت کی۔ سینئر صحافی امین عباسی، راشد ہاشمی، آصف کبیر، امین باسط، ثقلین شاہ اور دیگر صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
نواب شاہ
نواب شاہ میں وکلاء اور صحافیوں نے بار ایسوسی ایشن آفس کے سامنے احتجاج کیا۔ نعیم منگی ایڈووکیٹ نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری حکومت کی بدنیتی ہے انہیں فوری رہا کیا جائے۔