• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے نظیر بھٹو کی وصیت ان کے خاندان کی میراث ہے، مرتضیٰ وہاب

ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے وفاقی وزیر علی زیدی کے حالیہ بیان پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا کہ علی زیدی کے خاندان میں کسی کی فوتگی ہو تو کیا وصیت مانگ سکتا ہوں، کون لوگ ہیں یہ جن میں اخلاقی و سماجی اقدار نہیں،  بے نظیر بھٹو کی وصیت ان کے خاندان کی میراث ہے،  بی بی کی وصیت سی ای سی میں سب کو دکھائی گئی، وہ وصیت بی بی کے گھر میں بھی آویزاں ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے اسماعیل راہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی قیادت کو پہلے بھی دھمکیاں ملتی رہی ہیں،پہلے کبھی ڈرے نہ آئندہ ڈریں گے۔

کانفرنس کے دوران مرتضیٰ وہاب نے حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف باتیں کرنے پر یقین رکھتی ہے کام پر نہیں، عام آدمی کا استحصال موجودہ حکومت میں ہوا، پی ٹی آئی کی عوام دشمن حکومت کے باعث عام آدمی کا استحصال ہوا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ نئی حکومت کے آتے ہی ادوایات کی قیمتوں کا اسکینڈل سامنے آیا جس پر وزیر اعظم نے اس کا نوٹس لیا مگر اب تک کوئی کارروائی نہ ہوئی۔

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہیں چیئرمین این ڈی ایم اے کے باعث کورونا دوا ملی ہے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں ، حکومت نے بڑی دیر بعد قیمتیں کم کیں اور ان کے وفاقی وزیر نے بڑی بڑی باتیں کیں جبکہ انہیں پیٹرولیم مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑے، دنیا بھر میں قیمتیں کم ہوئی یہاں بڑھادی گئیں۔

مرتضیٰ وہاب نے ٹیکس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اسمبلی میں کہتے تھے کہ ہم ٹیکس کم کرادیں گے۔

اُن کا چینی اور گندم بحران سے متعلق کہنا تھا کہ چینی کمیشن رپورٹ کے بعد چینی کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں، گندم بحران اس حکومت کے دور میں شروع ہوا، نتیجہ یہ ہوا کہ اس ملک میں چینی بحران ہوگیا اور وزیر اعظم نے نوٹس لیا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بحران خود پیدا کرتے ہیں، یہ چینی مافیا کے لیے کچھ نہ کرسکے بڑی بڑی باتیں کی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کہتا ہے کہ چینی کو ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کیا، وفاقی حکومت کے سربراہ وزیر اعظم عمران خان ہیں، وزارت خزانہ کو وزیر اعظم عمران خان ہیڈ کرتے ہیں، یہ حکومت کہتی کچھ ہے کرتی کچھ ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ان کے فیصلوں سے نقصان عام آدمی کا ہورہا ہے، حکومت کی غلط پالیسی کے باعث ایک نیا بحران اس وقت درپیش ہے، اگر انہوں نے اپنی نااہلی کو درست نہ کیا تو یہ بحران سنگین ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر سمت درست نہ کی تو گندم بحران ہوگا، ڈیمانڈ اور سپلائی میں گیپ دے کر یہ کماتے ہیں، بعد میں اس کا الزام کسی اور پر ڈال لیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ نے بغیر اجازت مویشی منڈی لگانے کی اجازت نہیں دی، جنہوں نے بغیر اجازت منڈی لگائی ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی، سندھ میں جاری لاک ڈاون میں توسیع کی جائے گی۔

تازہ ترین