• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان فلم انڈسٹری کی صورت حال پہلے ہی بہتر نہیں تھی کورونا وائرس کی تباہی نے اسے مزید لپیٹ میں لے لیا۔ پاکستان فلم انڈسٹری کی بقا عیدین پر ریلیز ہونے والی فلمیں ہوا کرتی تھیں۔ پاکستانی سنیما گھروں کی رونق آہستہ آہستہ بحال ہورہی تھی، پچھلے چند برسوں میں عیدین پر ریلیز ہونے والی فلموں نے ریکارڈ توڑ بزنس کیے۔ ان فلموں میں نامعلوم افراد، جوانی پھر نہیں آنی، رانگ نمبر، پنجاب نہیں جاؤں گی، رانگ نمبر2، جوانی پھر نہیں آنی پارٹ ٹو، جانان وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ عید پر ریلیز کرنے کے لیے پروڈیوسر اور ڈائریکٹرز کے مابین سخت مقابلے کی صورت حال دیکھنے کو ملتی تھی۔ 2020ء فلم انڈسٹری کے لیے بہت سخت ثابت ہوا۔ 

رواں برس ابتدائی تین ماہ میں کوئی پاکستانی فلم ریلیز نہیں کی گئی۔ سنیما گھروں میں سناٹا تھا۔ اس سناٹے کی وجہ ایک وجہ بالی وڈ فلموں پر پاکستانی سنیما گھروں میں پابندی بھی تھی۔ جب بالی وڈ کی فلمیں پاکستانی سنیما گھروں میں نمائش پذیر ہوتی تھیں، تو مقابلے کا رجحان تھا۔ پاکستانی فلموں نے بھارتی فلموں کا ڈٹ کر مقابلہ بھی کیا۔ 2020ء کے آغاز کے بعد سے اب تک صورت حال کنٹرول میں نہ آسکی، سنیما گھروں میں تالے لگ گئے اور پھر کورونا کی وبا نے پاکستان فلم انڈسٹری کو آکسیجن سے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا۔ تمام فلم پروڈیوسر اور سنیما مالکان ان دنوں سخت اُداس اور مایوس کن صورت حال کا سامنا کررہے ہیں۔ 

عیدالفطر پر سنیما گھروں میں تالے لگے ہوئے تھے، ایسا قیام پاکستان کے بعد پہلا موقع تھا ، جب کوئی پاکستانی فلم سنیما گھروں کی زینت نہ بن سکی۔ پاکستان فلم انڈسٹری 20؍ سال پیچھے چلی گئی۔ پچھلے برس تک سب حالات ٹھیک تھے۔ 2019ء میں عیدالاضحی پر تین شان دار فلمیں ریلیز کی گئیں، ان میں ماہرہ خان اور بلال اشرف کی ’’سپراسٹار‘‘، ہدایت کار عاصم رضا کی ’’پرے ہٹ لو‘‘ اور جیو فلمز کی فلم ’’ہیر مان جا‘‘ شامل تھیں۔ فلم ’’سپر اسٹار‘‘ میں بلال اشرف اور ماہرہ خان کی جوڑی پہلی بار سنیما اسکرین پر جلوہ گر ہوئی تھی، جسے فلم بینوں نے بہت پسند کیا۔ 

دوسری جانب ’’طیفا ان ٹربل‘‘ میں شان دار اداکاری کا مظاہرہ کرنے والی اداکارہ مایا علی اور شہر یار منور نے عمران اسلم کی لکھی ہوئی فلم ’’پرے ہٹ لو‘‘ میں عمدہ اداکاری کی۔ اس فلم میں اداکارہ میرا جی اور ماہرہ خان نے بھی جلوے بکھیرے، خاص طور پر اس فلم میں ماہرہ خان کا کلاسیکل رقص بے حد پسند کیا گیا۔ جیو فلمز اور امجد رشید کی پیش کش ’’ہیر مان جا‘‘ گو کہ کم بجٹ کی فلم تھی، لیکن وہ بھی بزنس کرنے میں کام یاب ہوگئی تھی۔ اس فلم میں حریم فاروق نے زبردست کام کیا۔

اس مرتبہ 2020ء کی عیدالاضحی پر کئی فلموں کی ریلیز کی تیاریاں کئی مہینوں سے جاری تھیں، مگر قدرت کے آگے کس کا بس چلتا ہے۔ پاکستان کی سپر اسٹار ماہرہ خان کی دو فلمیں ریلیز ہونا تھی، مگر اب فی الحال ایک بھی ریلیز نہیں ہوسکے گی۔ ماہرہ خان اور فہد مصطفی پہلی بار فلم ’’قائد اعظم زندہ باد‘‘ میں پردہ سیمیں پر رنگ جمانے آرہے تھے۔ فلم کی شوٹنگ بھی تیزی سے کی جارہی تھی، مگر نہ جانے کس کی نظر لگ گئی۔ فہد مصطفی کی فرمائش پر ماہرہ خان نے ان کے ساتھ کام کرنے کی ہامی بھری تھی۔ ہدایت کار نبیل قریشی اور پروڈیوسر فضا علی میرزا نے قائد اعظم زندہ باد کی ریلیز کی تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں، فی الحال اس کے ریلیز ہونے کے آثار نظر نہیں آتے۔ 

دوسری جانب فلم میں ماہرہ خان اور فواد خان کو ٹی وی ڈرامے ’’ہمسفر‘‘ کے بعد سنیما اسکرین پر دیکھنے کے لیے بے چین و بے قرار تھے۔ یہ دونوں سپر اسٹار جیو فلمز کی پیش کش فلم ’’لیجنڈ آف مولا جٹ‘‘ میں جلوہ گر ہوں گے۔ ان کے ساتھ وِلن کے خطرناک روپ میں حمزہ علی عباسی نظر آئیں گے۔ یہ فلم دو تین برسوں سے عدالتوں کے مسائل سے دوچار تھی اور آخر کار بلال لاشاری اور عمارہ حکمت کو عدالت سے کام یابی ملی اور پھر اس فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت بھی ملی۔ 

اب کورونا نے اس کی ریلیز میں رکاوٹ ڈال دی ہے۔ ’’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘‘ ایک بڑے بجٹ کی فلم ہے۔ یہ جب بھی جیو فلمز کے تحت ریلیز ہوگی، پاکستانی سنیما کی تاریخ بدل دے گی۔ معروف اداکارہ ماورا حسین نے اداکاری کے بعد پروڈکشن کی دنیا میں خود کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ’’ٹچ بٹن‘‘ کے نام سے فلم پروڈیوس کی۔ اس فلم کی کاسٹ میں فرحان سعید، فیروز خان، ایمان علی اور دوسرے فن کار شامل ہیں۔ اس فلم کے ہدایت کار قاسم علی ہیں ۔ 

اسے پہلے 2020ء میں عیدالفطر پر ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، بعد ازاں ان کی ٹیم نے عیدالاضحی پر ریلیز کرنے کا پروگرام بنایا تھا ، کیوں کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاون کی صورت حال ابھی تک کنٹرول میں نہیں آئی ہے۔ اس لیے فی الحال سنیما گھروں پر تالے لگے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ’’نہ بینڈ نہ باراتی‘‘ فلم کے پروڈیوسر شایان خان نے پاکستان میں ایک بڑے بجٹ کی فلم بنانے کا فیصلہ کیا اور اس فلم کی ہدایت کاری کی ذمے داری مزاحیہ اداکار فیصل قریشی کو سونپی گئی۔ فلم کے پروڈیوسر شایان خان امریکا میں رہتے ہیں، اس لیے اس فلم کو برق رفتاری سے مکمل کیا گیا۔ فلم کی کاسٹ میں فواد خان جیسے سپر اسٹار کوشامل کیا۔ ٹیلی ویژن ڈراموں کے سپر اسٹار میکال ذوالفقار اور عائشہ عمر کو بھی فلم میں خصوصی کردار دیے گئے۔ 

فلم کا نام ’’منی بیک گارنٹی‘‘ رکھا گیا۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ کرکٹر وسیم اکرم اور ان کی غیر ملکی اہلیہ کو بھی فلم کی کاسٹ میں شامل کیا گیا۔ یہ دونوں شخصیات کسی فلم مین پہلی بار جلوہ گر ہوں گی۔ فلم ’’منی بیک گارنٹی‘‘ کی دن رات شوٹنگ کی گئی اور اسے عیدالاضحی پر ریلیز کرنے کا سوچا گیا، مگر کورونا وائرس نے پوری دنیا کو ہر قسم کی سرگرمی سے روک دیا۔ ایسا محسوس ہورہا ہے، جیسے دُنیا چند مہینوں کے لیے رُک گئی ہو۔ ہالی وڈ، بالی اور پاکستانی فلموں پر کورونا طوفان بن کر آیا اور ساری منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ گئی۔

فلم ’’منی بیک گارنٹی‘‘ کے پروڈیوسر شایان خان بھی فلم میں مختلف اور دل چسپ کردار میں نظر آئیں گے۔ اس فلم میں درجنوں شہرت یافتہ فن کار مہمان اداکار کی حیثیت سے بھی نظر آئیں گے۔ اس کے لیے فلم بینوں کو انتظار کرنا ہوگا۔ نوجوان ہدایت کار وجاہت رئوف نے کراچی سے لاہور، چھلاوہ اور لاہور سے آگے سے مقبولیت حاصل کی۔ اس بار وہ عیدالاضحی پر اپنی نئی فلم ’’پردے میں رہنے دو‘‘ ریلیز کرنا چاہتے تھے، فلم کی شوٹنگ کا آغاز بھی ہوگیا تھا، مگر کورونا وائرس کی وبا نے شوٹنگز کا سلسلہ رکوادیا۔ اب وہ اس فلم کو 2020ء کے بعد یعنی آئندہ برس ریلیز کریں گے۔

ایک زمانہ وہ بھی تھا، جب نہ صرف پاکستانی درجنوں فلمیں سنیما گھروں میں عیدالاضحی پر ریلیز کی جاتی تھیں، بلکہ ہمارے اسٹیج ڈرامے بھی دُھوم مچاتے تھے۔ عمر شریف اور معین اختر کا سپر ہٹ اسٹیج ڈراما ’’بکرا قسطوں پہ‘‘ نے ایسی غیر معمولی مقبولیت اور شہرت حاصل کی کہ اس کی مثال نہیں ملتی۔ آج بھی یہ ڈراما جب کیبل پر چلایا جاتا ہے، تو ہنس ہنس کر بُرا حال ہوجاتا ہے۔ 

اس عید پر تھیٹر پر بھی خاموشی چھائے رہی گی، اس وجہ سے اسٹیج فن کار شدید مالی بُحران کا شکار ہوگئے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت تھیٹر اور فلم انڈسٹری کو تباہی سے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں فن کاروں کے لیے ایک ارب روپے مختص کئے ہیں۔ لگتا ہے،فن کاروں کے لیے حکومت سنجیدہ دکھائی دے رہی ہے۔ 

حکومتی سرپرستی کے بغیر فلم انڈسٹری کو بُحران سے نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فلم پروڈیوسر ایسوسی ایشن کے چیئرمین امجد رشید فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔دیکھتے ہیں، ان کی محنت کب رنگ لاتی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین