• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا آپ جانتے ہیں پروین شاکر CSA میں بہترین پروبیشنری آفیسر تھیں؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ محبت اور خوشبو کی شاعرہ پروین شاکر نے 1982میں سینٹرل سپرئیر سروسز (سی ایس ایس) کا امتحان پاس کیا تھا اور سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) میں بہترین پروبیشنری آفیسر بن گئیں۔

بعد ازاں وہ پاکستان کسٹمز میں شامل ہوئیں اور پروین شاکر 1986 میں اسلام آباد میں ایف بی آر کی دوسری سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہوگئی تھیں۔ اس کے علاوہ 1976 میں اُن کی پہلی کتاب ’خوشبو‘ کو ’آدم جی‘ ایوارڈ دیا گیا جبکہ اُنہیں پرائیڈ آف پرفارمنس کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

پروین شاکر کا 1976سے 1994 تک کا عرصہ سرکاری ملازمت اور ایک شاعرہ کے طور پر پبلک سیکٹر میں اُن کے بے مثال کام کی عکاسی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اُردو ادب کے منفرد لہجے کی حامل پروین شاکر 24 نومبر 1952 کو کراچی میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد وہ سول سروس آف پاکستان میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں۔

پروین شاکر کی شاعری اُردو ادب میں ایک تازہ ہوا کا جھونکا تھا، اُن کی منفرد شاعری کا موضوع عورت اور محبت ہے، ان کے مجموعہ کلام میں خوشبو، صد برگ، خود کلامی، انکار اور ماہ تمام قابلِ ذکر ہیں۔

دسمبر 1994 کو اُردو ادب کو مہکانے اور ادبی محفلوں میں شعر کی خوشبو بکھیرنے والی پروین شاکر اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں موت کی وادی میں چلی گئیں مگر اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردو میں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔

تازہ ترین