پاکستان شوبزنس انڈسٹری سے وابستہ فن کاروں، ہنر مندوں، گلوکاروں اور اسٹیج کے آرٹسٹوں نے مارچ سے جولائی 2020ء تک مشکل وقت گزارا۔ ڈراما انڈسٹری سے وابستہ فن کاروں اور ہنر مندوں کا کام تو تھوڑا بہت چلتا رہا، لیکن فلم،تھیٹر اور فیشن انڈسٹری سے منسلک فن کاروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر روزانہ اجرت پرکام کرنے والے میک اپ آرٹسٹ، سائونڈ آپریٹر، آرٹسٹ کوآرڈی نیٹر کو مالی بُحران سے گزرنا پڑا اور ابھی تک ان کے حالات نہیں بدلے۔ گزشتہ عیدالفطر پر بھی وہ بے روزگار رہے، کوئی تھیٹر نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی فلم ریلیز ہوئی اور اسی وجہ سے فن کاروں کی اکثریت نے عید سادگی سے منائی اور اب عیدالاضحی میں چند روز باقی ہیں۔ کورونا وائرس کے سائے میں یہ پہلی عیدالاضحی ہوگی اور اس موقع پر صفائی کاخاص خیال رکھنا ہوگا۔
ہم نے برسات کے موسم میں عیدالاضحی کی آمد اور کورونا کی تباہ کاریوں کے بارے میں فلم، ٹیلی ویژن، اسٹیج اور موسیقی سے وابستہ چند فن کاروں سے بات چیت کی۔ ان کا یہی کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر تمام پاکستانی عید سادگی سے منائیں ، کیوں کہ گزشتہ عیدالفطر کے موقع پر شہریوں نے ایس او پیز کا خاص خیال نہیں رکھا تھا، اس لیے عید کے بعد اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی تھی۔ اب بھی اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو عیدالاضحی کے بعد کورونا وائرس کے مزید پھیلنے کاخدشہ ہے۔
نئی نسل کے معروف اداکار احسن خان کا کہنا تھا کہ اس بار شہریوں کی اہم ذمے داری ہے، کیوں کہ عیدالاضحی کورونا کی وبا اور برسات کے موسم کے ساتھ آرہی ہے۔ بارش کے موسم میں گندگی سے کورونا مزید بڑھ سکتا ہے۔ اپنے مداحوں اور شہریوں سے اپیل کریں گے کہ قربانی کے جانوروں کی آلائش کو ہر جگہ نہ پھینکیں۔ قدرت کی طرف سے قربانی کا حُکم ہے، تو دوسری جانب صفائی کو بھی نصف ایمان کہا گیا ہے۔ یہ بات ہمیں بھولنا نہیں چاہیے۔ کورونا وائرس نے ابھی ہماری جان نہیں چھوڑی ہے، صرف ٹیسٹ کم ہو رہےہیں، اسی لیے صحیح طور مریضوں کی تعداد سامنے نہیں آرہی ہے۔
خدارا عید پر ملنے جلنے میں فاصلہ رکھیں اور قربانی کا جانور خریدنے جائیں تو ماسک کا لازمی استعمال کریں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم خود بھی کہیں نہ کہیں غلط ہیں، سب سے پہلے ہمیں خود کو صحیح کرنا ہوگا اور دوسروں کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔ میں عیدالاضحی لاہور میں منائوں گا اور گائے اور بکرا قربانی کروں گا۔ میں کراچی میں رہتا ہوں، لیکن میرا سسرال اور گھر والے لاہور میں ہیں۔ بچے لاہور میں جاکر اپنے کزن وغیرہ سے مل کر خوش ہوتے ہیں۔اس لیے لاہور جانا پڑتا ہے۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ سینئر اداکار طلعت حسین کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کورونا جانوروں سے زیادہ پھیلتا ہے یہ جانوروں کی بیماری ہے، امریکا نے اس کی ابتدا کی تھی ، اب وہاں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ چین کے خلاف وائرس پھیلایا گیا تھا، مگر چین نے اس پر جلدہی قابو پالیا، جہاں تک قربانی کے جانور کا تعلق ہےتو جانور میرے بچے اپنی پسند سے لاتے ہیں اور وہ اچھی طرح دیکھ بھال کرلاتے ہیں۔ نامور ماڈل، فلم اور ٹیلی ویژن کی جانی پہچانی اداکارہ ژالے سرحدی نے بتایا کہ جب میں امی کے گھر ہوتی تھی ، تو میرے والدین فلاحی اداروں کو قربانی کا جانور دے دیتے تھے۔
شادی کے بعد سسرال والے گائے اور بکرے کی قربانی کرتے ہیں، لیکن وہ گھر میں نہیں، بلکہ دہلی کالونی میں ایک جگہ ہے، وہیں سب کرتے ہیں۔ اس مرتبہ میں اپنے مداحوں سے درخواست کروں گی کہ ہم کورونا وائرس سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں، اس وجہ سے سڑکوں پر صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ آلائشیں صحیح جگہ ٹھکانے لگائیں، گندگی سے مزید بیماریاں پھیلتی ہیں۔
ٹیلی ویژن ڈراموں کے مقبول اداکار ایوب کھوسہ نے بتایا کہ مارچ سے کورونا کی وجہ سے کوئٹہ میں ہوں اور یہاں کورونا وائرس نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ حکومت نے اس کورونا کو سیاسی کھیل بنایا، جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار ختم ہوگیا، ملک میں بے روزگاری کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ہماری فن کار برادری تو کوئٹہ میں بچوں کی چیزیں فروخت کررہے ہیں۔ کوئٹہ میں ایک ٹی وی سینٹر ہے اور اس پر تالے لگے ہوئے ہیں۔ عیدالاضحی کوئٹہ ہی میں گزاروں گا۔ ہم قربانی کا جانور سال بھر پالتے ہیں اور پھر اس کی قربانی کرتے ہیں ۔ حکومت سےدرخواست کروں گا کہ وہ فن کاروں کا خیال کرے اور انہیں مالی سپورٹ کریں۔ پوری دُنیا میں فن کاروں کی مدد کی جارہی ہے۔
تیزی سے ابھرتی ہوئی خُوب صورت اداکارہ اُشنا شاہ کا کہنا ہےکہ عیدالاضحی ہمیں ایثار اور قربانی کادرس دیتی ہے۔ اداکارہ انمول بلوچ نے بتایا کہ جانوروں کی خریداری کے وقت ایس او پیز کا خاص خیال رکھیں۔ میکال ذوالفقار، ہمایوں سعید، عدنان صدیقی، ایاز خان اور فیصل قاضی کا کہنا تھا کہ معاشی صورت حال بہت خراب ہوگئی ہے، اپنے اردگرد کے لوگوں کا خاص خیال رکھیں، بہت جلد ہم پھر سے پُررونق عیدیں گزاریں گے، ابھی سادگی ضروری ہے۔
2009ء میں فلم ’’پرے ہٹ لو‘‘ میں بہ طور ہیرو جلوے بکھیرنے والے شہریار منورکا کہنا ہے کہ کورونا نے سب کام روک دیے ہیں فلمیں تو بہت بُری صورت حال سے گزر رہی ہیں۔ کراچی کی بارش میں عیدالاضحی آرہی ہے،اس موقع پر اپنے پیاروں کا خاص خیال رکھیں۔
فلم سپر اسٹار کے ہیرو بلال اشرف نے بتایا کہ یہ ہی وہ موقع ہے، جب ہم اپنے اردگرد کے غریبوں کا خیال رکھیں قربانی کا گوشت زیادہ سےزیادہ ضرورت مندوں میں تقسیم کریں۔ مہوش حیات، ماہرہ خان، مایا علی، کبری خان اور ہانیہ عامر کا کہنا تھا کہ یہ وقت بھی گزر جائے گا تھوڑا سا اور صبر کرلیں صورت حال بہتری کی جانب گامزن ہے، سب ٹھیک ہوجائے گا۔ فن کار تو حساس ہوتا ہے، اگر کسی بھی انسان کو تکلیف ہوتی ہے، تو سب سے زیادہ فکر فن کار برادری کو ہوجاتی ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے فلموں کی شوٹنگز وغیرہ سب رک گئی تھیں۔ ایک دو ماہ بعد صورت حال بہتر ہوتے ہی ہم سب ساتھ ہوں گے ،پھر سے فلمیں ریلیز ہوں گی، پریمیئرز ہوں گے اور آپ کے ساتھ سیلفیاں بنائیں گے۔ برصغیر کے عالمی شہرت یافتہ گائیک استاد راحت فتح علی خان نے بتایا کہ میں نےکوروناوائرس اور لاک ڈائون کے دوران سب سے زیادہ اپنے سننے والے مداحوں کو یاد کیا، تخلیقی کام کو وقت کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، اس لیے کورونا کی و جہ سے ملنے والی فرصت میں بھی کئی نئے گیت تیار کیے۔ عیدالاضحی کے موقع پر ایک نیا گانا ’’غم عاشقی تیرا شکریہ‘‘ ریلیز کررہا ہوں، مجھے امید ہے کہ یہ گیت میرے سننے والوں کو ضرور پسند آئے گا۔
عیدالاضحی پر آپ چاہنے والوں سے درخواست ہے کہ فاصلہ رکھیں دُور سےسلام دُعا کریں، ہمیں اپنی جان کی حفاظت کرنی ہے۔ گلوکار علی ظفر کا کہنا ہے کہ میں نے جو فلاحی کاموں کے لیے فائونڈیشن بنائی ہے، اس کے تحت غریبوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کریں گے۔
گلوکارہ کومل رضوی نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے ہر روز فیملی ڈے ہوگیا ہے، میں قربانی کے گوشت کی بریانی کی دیگیں پکا کر غریبوں میں تقسیم کرتی ہوں۔ عیدالفطر پر چار سو بیوہ خواتین میں دو ماہ کا راشن تقسیم کیا۔ میری زندگی میں چیریٹی کی بہت اہمیت ہے۔