• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سنتھیا کی ملک بدری، وزارت ِداخلہ کو 3 ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم

سنتھیا کی ملک بدری، وزارت ِداخلہ کو 3 ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم


اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدر کرنے کی پیپلز پارٹی کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کو 3 ہفتے میں فیصلہ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کیس کی سماعت کی۔

اس سے قبل دورانِ سماعت وزارتِ داخلہ نے فریقین کو نوٹس کر کے دوبارہ آرڈر جاری کرنے کے لیے مہلت دینے کی استدعا کی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارتِ داخلہ عدالت کی ہدایات کے مطابق فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرے گی۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالتِ عالیہ مہلت دے، آئندہ سماعت تک کارروائی مکمل کر لیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سنتھیا ڈی رچی کی جانب سے سنجیدہ نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں، اس تاثر کو زائل کرنا ہوگا کہ کوئی آرگنائزیشن سیاسی بیانات جاری کرانے کے پیچھے ہے۔

چیف جسٹس نے سنتھیا کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ کی طرف سے ایسے بیانات دیئے گئے جن کی تحقیقات ضروری ہے، حکومت یا کسی ادارے کی جانب سے سیاسی غیر جانب داری کا تاثر برقرار رہنا چاہیے۔

عدالتِ عالیہ نے کیس کی مزید سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کر دی۔

سنتھیا رچی کے وکیل فیروز ملک نے سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ داخلہ نے عدالت کو بتایا ہے کہ وہ دونوں پارٹیوں کو دوبارہ سننا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: پاکستان میرا دوسرا گھر ہے، سنتھیا ڈی رچی

انہوں نے کہا کہ وزارتِ داخلہ دونوں پارٹیوں کو دوبارہ سن کر اسپیکنگ آرڈر پاس کرنا چاہتی ہے۔

فیروز ملک نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ گزشتہ سماعت میں وزارتِ داخلہ کی رپورٹ میں کچھ اداروں کے نام لیے گئے جس پر عدالت نے اظہارِ برہمی کیا تھا۔

سنتھیا رچی کے وکیل نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے عدالت میں درخواست جمع کرائی ہے کہ وہ فریقین کو سن کر دوبارہ رپورٹ تیار کرے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے وقت دیا گیا ہے، دوبارہ سماعت یکم ستمبر کو کی جائے گی۔

تازہ ترین