• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیریواین قراردادوں کےمطابق حل ہونے تک کشمیریوں کی مدد جاری رکھیں گے،عارف علوی

برسلز(عظیم ڈار)سفارتخانہ پاکستان برسلز لگسمبرگ ویورپی یونین کے شعبہ اطلاعات نے بلجیم میں آباد پاکستانی و کشمیری کمیونٹیز کو صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کاکشمیری عوام کے نام پیغام جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہرسطح پر اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ مظالم کو بے نقاب کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی اور وادی میں امن وامان کی صورتحال کو پرامن بنانے تک اپنی سفارتی اور سماجی جدوجہد جاری رکھے گا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اوران کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق ان کا بنیادی اور جائز حق، حق خودارادیت ملنے تک پاکستان غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرکے مسئلے کو اٹھاتا رہے گا، بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ءکے یکطرفہ اقدامات اورناجائز ڈومیسائل قوانین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیواکنونشن کی واضح اورکھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے یہ بات یوم استحصال کے موقع پراپنے پیغام میں کہی ہے ۔صدر مملکت نے کہاکہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ متنازع حیثیت اورآبادی کی ساخت کوغیرقانونی اوریکطرفہ طورپرتبدیل کرنے کے اقدام کو آج ایک سال مکمل ہوگیاہے۔ اس اقدام کے بعدغیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی صورتحال پیداہوگئی ہے جہاں 12 ماہ سے مسلسل بہیمانہ فوجی محاصرہ اورکریک ڈاون جاری ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ میڈیاپر پابندیوں، جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل اور بنیادی انسانی آزادیوں پرقدغنوں کے ذریعے کشمیری عوام کے عزم کوتوڑنے کی کوششیں جاری ہیں،بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی واضح شناخت کوتبدیل کرنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں۔صدرنے کہاکہ عالمی برادری نے غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کے غیرقانونی اقدامات اورانسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندو توا کے ایجنڈے پرعمل درآمد ، کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور اقلیتوں کے سیاسی ومذہبی آزادیوں کوغصب کرنے کی وجہ سے بھارت بین الاقوامی برادری کے سامنے بے نقاب ہوچکاہے۔ پاکستان کو توقع ہے کہ عالمی برادری غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرپر توجہ مرکوزکرے گی۔صدرمملکت نے کہاکہ پاکستان غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرکے مسئلہ کواس وقت تک اٹھاتا رہے گا جب تک کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات اورامنگوں کے مطابق ان کا بنیادی اورجائز حق، حق خودارادیت نہیں ملتا۔انہوں نے وادی کشمیر میں طبی سہولیات کی عدم فراہمی انٹر نیٹ کو منقطع کرنے وادی کے اندر داخلے پر پابندی اور کشمیری نئی نسل کو تعلیم جیسی دولت سے دور رکھنا کاروباری مراکز میں توڑ پھوڑ اور لڑائی جھگڑے کی فضا جبکہ کشمیری گھروں میں بلا اجازت داخل ہوکر خواتین کے ساتھ دست درازی کے واقعات اور وادی کشمیر کی مجموعی صورتحال پر عدم اطمینان اور تشویش ظاہر کی اور عالمی برادری کو باور کرایا کہ وہ بھارتی دہشت گردی اور کشمیری عوام پر ظلم وستم رکوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں ۔ 

تازہ ترین