گلگت بلتستان میں کئی روز سے جاری بارش کا سلسلہ تھم گیا، جس کے بعد دریا میں پانی کی سطح بھی کم ہونا شرو ع ہوگئی ہے۔ بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی مقامات پر بند رابطہ سڑکیں اب تک بحال نہیں کی جاسکی ہیں۔
سوات، لوئردیر، صوابی اور دیگر علاقوں میں آج بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، دریائے پنچکوڑہ میں اس وقت 42 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر تیمرگرہ کے مطابق بارش کے باعث مختلف علاقوں میں 10 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
دریائے سوات کے بہاؤ میں ایک دفعہ پھر معمولی اضافہ ہورہا ہے، بونیر میں شدید بارشوں کے بعد سول اسپتال میں پانی جمع ہوگیا جبکہ ایکسرے اور لیبارٹری کمروں کی چھتیں بارش کے پانی کی وجہ سے ٹپکنے لگیں۔
مالاکنڈ میں پل چوکی کے مقام پر بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث درجنوں بجلی کے کھمبے گر گئے، جس کے باعث تحصیل بٹ خیلہ میں بجلی کی سپلائی گزشتہ دو روز سے معطل ہے۔
چارسدہ میں خیالی کے مقام پر دریائے سوات میں بڑا سیلابی ریلہ گزر گیا ہے اور پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ہے، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں بھی پانی کے بہاؤ میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔
تین روز کی شدید بارشوں کے بعد ہزارہ ڈویژن میں موسم صاف اور کئی علاقوں میں دھوپ نکل آئی ہے۔ بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اپر ہزارہ ڈویژن میں 27 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔
ڈویژن بھر میں 188 مکانات، 24 پل اور 25 رابطہ سڑکیں مکمل طور پر تبا ہو گئیں۔ سب سے زیادہ نقصان اپر کوہستان کی تحصیل کندیا میں ہوا ہے۔
گلگت بلتستان میں بارش رُک گئی ہے، لیکن اپنے پیچھے کئی نقصانات بھی چھوڑ گئی۔ ضلع غذر کے شہر گاہکوچ میں پیٹرول پمپ، فلور ملز اور 45 گھر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے۔
گلگت چترال روڈ جگہ جگہ ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے بلاک ہے اور کئی سیاح پھنسے ہوئے ہیں، بارش رُکنے کے بعد دریائے گلگت میں پانی کے بہاؤ میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔