• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی صدر نے کورونا کےمہلک ہونے کے معاملے پر اپنی ہی قوم کو بری طرح گمراہ کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کرلیا ہے کہ انہوں نے کورونا وباء کا خطرہ جان بوجھ کر کم کرکے ظاہر کیا اور دعویٰ یہ کیا ہے کہ ان کا مقصد افراتفری پھیلنے سے روکنا تھا۔

صدر ٹرمپ کا معروف صحافی باب ووڈ وارڈ کو فروری، مارچ میں دیئے گئے تفصیلی انٹرویو کا کچھ سنسنی خیز حصہ سامنے آگیا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی کو بتایاتھا کہ وہ کورونا وباء کا معاملہ کم کرکےپیش کرنا چاہتے تھے تاکہ افراتفری نہ پھیلے، تاہم انہوں نے صحافی کےسامنے 7 فروری کو ہی یہ تسلیم کرلیا تھا کہ کورونا مہلک وائرس ہے۔

انٹرویو میں ٹرمپ کا یہ کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا مہلک وائرس ہے جو آپ محض سانس لیں اور منتقل ہوجاتاہے، امریکی صدرنے صحافی کے سامنے مانا تھا کہ محض سانس لینے سے وائرس کا منتقل ہونا بہت پیچیدہ ہے اور یہ بھی کہ کورونا وائرس سخت زکام سے بھی زیادہ مہلک ہے۔

اس معاملے پر عام عوام میں صدر ٹرمپ کی باتیں یکسر مختلف تھیں، 10فروری کو صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ کورونا اپریل کی گرمی میں غائب ہوجائے گا،وہ مارچ میں عوام کو لیکچر دے رہے تھے کورونا عام زکام سے کم مہلک ہے۔

کتاب سے اقتباس میں یہ بھی ہے کہ قومی سلامتی مشیر برائن نےصدر ٹرمپ سےکہا تھا کورونا ان کے دور صدارت کا سب سے بڑاخطرہ ہے تاہم صدرٹرمپ نے قومی سلامتی مشیرکی جانب سے خبردار کیے جانےکو یاد تک نہ رکھا۔

صحافی کی کتاب میں یہ بھی ہے کہ سابق وزیر دفاع میٹس نے ٹرمپ کو خطرناک اور صدارت کیلئے نامناسب کہا تھا اور یہ بھی کہ صدر ٹرمپ نے جرنیلوں کو برابھلا کہا اور کہا کہ امریکی جرنیلوں کوتجارتی ڈیل سےزیادہ اتحادیوں کی فکرہے۔

دوسری جانب صدرٹرمپ نے خود سے منسوب اقتباسات کی تردید سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس ملک کے چیئر لیڈر ہیں وہ پراعتمادی دکھانا چاہتے تھے۔

تازہ ترین