لاہور میں فارن منسٹری کیمپ آفس میں ڈاکٹر سے پولیس اہل کار نے بدسلوکی کی ہے، پولیس اہل کار ڈاکٹر کو گریبان سے پکڑ کر تشدد کرتا رہا۔
ہتک آمیز سلوک کرنے والے کانسٹیبل نے الٹا ڈاکٹر کے خلاف پولیس کو درخواست دے دی۔
ویڈیو وائرل ہوئی تو سی سی پی او عمر شیخ نے واقعے کا نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا۔
ڈاکٹر نعمان دستاویزات کی تصدیق کے لیے لاہور فارن منسٹری کیمپ آفس پہنچے تو ڈیوٹی پر موجود اہلکار نے ان سے مبینہ طور پر بدتمیزی شروع کر دی۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار ڈاکٹر نعمان کو گریبان سے پکڑ کر تشدد کرتا رہا جبکہ دوسرا فوٹیج بنانے والے شہری کو روکتا رہا۔
ڈی ایس پی اچھرہ کا کہنا تھا کہ فریقین میں صلح ہو گئی تھی، مگر بعد میں کانسٹیبل گلفام نے ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی درخواست دے دی، تحقیقات کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔
واقعے کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے متعلقہ اہل کار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سی سی پی او عمر شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ڈسپلن کو انکوائری کا حکم دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی اہلکار کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں، ذمے دار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
سی سی پی او لاہور کے مطابق کسی اہلکار کو شہریوں کی عزت نفس مجروح کرنے کا حق نہیں۔
دوسری جانب ڈاکٹر پر تشدد کرنے والے ہیڈ کانسٹیبل گلفام اور کانسٹیبل اسلام کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دونوں اہلکاروں کے خلاف تھانہ شادمان میں مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔