• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو بذریعہ اخباری اشتہار طلب کرلیا گیا


اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو بذریعہ اخباری اشتہار طلب کرلیا ہے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کا تمام خرچہ وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔

عدالت نے ہدایت دی کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتہارات کی رقم 2 روز میں جمع کرائیں۔

اشتہار کے مجوزہ متن میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف 30 روز میں عدالت میں پیش ہوں، ورنہ انہیں اشتہار قرار دے دیا جائے گا۔


دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے عمل میں شریک 3 افراد نے اپنے بیانات ریکارڈ کرادیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ نواز شریف نے جان بوجھ کر وارنٹ گرفتاری وصول نہیں کیے ہیں۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ دستاویزی شواہد سے واضح ہے کہ نواز شریف جان بوجھ کر مفرور ہیں، اس لیے انہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔

اس سے قبل سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکریٹری، لندن کے قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان اور وزارت خارجہ امور کے ڈائریکٹر یورپ محمد مبشر خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا۔

راؤ عبدالحنان نے عدالت کو بتایا کہ 17ستمبر اور 28 ستمبر کو 2 مرتبہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ گئے تو نواز شریف کے ملازم نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کردیا۔

سماعت کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) پراسیکیوٹر نے بتایا کہ طلبی کا اشتہار احاطہ عدالت اور نواز شریف کی رہائش گاہ پر بھی چسپاں کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے اعلانات لاؤڈاسپیکر اور ڈھول بجاکر بھی کیے جائیں گے۔

تازہ ترین