• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتظار قتل کیس، واقعے کی عینی شاہد نے دو سال بعد بیان دے دیا


انتظار قتل کیس میں اہم ڈرامائی موڑ آگیا، دو سال دس ماہ بعد عینی شاہد مدیحہ کیانی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروادیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں انتظار قتل کیس کی سماعت ہوئی، مدیحہ کیانی نے اہم بیان میں کسی بھی اہلکار کو پہچاننے سے انکار کردیا۔

واقعے کی عینی شاہد مدیحہ کیانی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں اور انتظار جوس پی کرجا رہے تھے کہ دو گاڑیوں نے ہمیں روکا، رکے تو انہوں نے ہمیں جانے کا اشارہ کیا، جب جانے لگے تو فائرنگ شروع کر دی۔

مدیحہ کیا نی نے کہا کہ انتظار گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا، جبکہ گاڑی دونوں روڈ کراس کرکے گٹر سے ٹکرا کر رک گئی اور میں گاڑی سے اتر کر رکشے میں بیٹھ گئی۔


عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے رکشے والے کو کہا کہ میرے بھائی کو ان لوگوں نے شوٹ کر دیا ہے، میں نے کہا یہ مجھے بھی شوٹ کر دیں گے، جلدی سے گھر پہنچا دو۔

مدیحہ کیانی نے اپنے بیان میں کہا کہ جنہوں نے فائرنگ کی تھی ان میں کسی کو پہچان نہیں سکتی۔

تازہ ترین