• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمے کا مدعی مفرور ملزم ہے، پولیس


سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر سمیت 200 افراد کے خلاف مزار قائد کے تقدس کی پامالی کا مقدمہ درج کروانے والا وقاص احمد عدالت کو مطلوب نکلا، پولیس نے وقاص احمد پر انسداد دہشت گردی کے تحت ایف آئی آر کی تصدیق کردی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمے کا مدعی وقاص احمد مفرور ملزم ہے، وقاص احمد خان کیخلاف تھانا سپر ہائی وے میں مقدمہ درج ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وقاص احمد خان کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ کے  تحت مقدمہ درج ہے، وقاص احمد و دیگر کیخلاف 25 اگست 2019 کو مقدمہ درج ہوا تھا۔

وقاص احمد پر مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور کار سرکار میں مداخلت کی بھی دفعات ہیں، پولیس نے احسن آباد میں زمینوں پر ناجائز قبضوں کیخلاف کارروائی کی تھی۔


پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی سپریم کورٹ کے حکم پر کرنے گئے تھے، ملزمان نے مزاحمت کی، جبکہ ملزم کیخلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔

پولیس کے مطابق وقاص احمد مقدمے میں عدالت سے مفرور ہے، جبکہ مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان نے عدالت سے ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

واضح رہے کہ مزار قائد بے حرمتی کیس میں ساڑھے 11 گھنٹے گرفتار رہنے کے بعد عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اُنہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ تاہم وقت ختم ہونے کے باعت عدالت نے کیپٹن صفدر کے وکلاء کو مچلکوں کی جگہ ایک لاکھ روپے نقد جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پولیس نے آج صبح ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کیا تھا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کرنے اہلکار ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر آئے، انہیں دوائیں لے جانے کی بھی اجازت نہیں دی گئی، ایک لمحے کے لیے بھی ایسا نہیں لگا یہ سندھ حکومت کی کارروائی ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ عدالت سے مفرور شخص کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، کیپٹن صفدر کو پہلے سے دھمکیاں مل رہی تھیں کہ نہیں چھوڑیں گے، وہ یہاں بیٹھی ہیں، ہمت ہے تو گرفتار کرلیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں اور صفدر کراچی سے لاہور ساتھ جائیں گے۔

تازہ ترین