مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاکہنا ہے کہ نیب کیسز بہت پیچھے رہ گئے ، اب تو غداری کے مقدمے بن رہے ہیں۔
احتساب عدالت میں ایم ڈی پی ایس او کی غیرقانونی تقرری کے ریفرنس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج پھر پیشی تھی، حسب معمول کیس نہیں چلا، نیب یکطرفہ احتساب کر رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ احتساب کے نام پر پورے ملک میں تماشا لگا ہوا ہے، نیب سیاستدانوں کو دبانے کیلئے استعمال ہو رہا ہے، ہمارے کیسز میں کرپشن کا نہیں، اختیارات کے ناجائزاستعمال کا ذکر ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور نیب اکٹھے نہیں چل سکتے، اگر لیگی رہنماؤں پر مقدمات درج ہوسکتے ہیں تو عمران خان کے خلاف بھی پرچہ کٹ سکتا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگرغداری کا مقدمہ ہم پردرج ہوسکتا ہے توحلف کی خلاف ورزی کا مقدمہ عمران خان پربھی درج ہوسکتا ہے،وزیراعظم کہتے ہیں کہ وہ جمہوریت ہیں، یہ بات عمران خان کوکہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں پاکستان کے آدھے سیاست دانوں پر غداری کا مقدمہ دائر کیا جاتا ہے، رات کے ڈھائی بجے پرچے درج کرائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا وزیراعظم بے خبر شخص ہے، اس کو چینی، آٹے کی قیمت کا پتہ نہیں،عمران خان کوملکی معیشت کا کچھ نہیں پتا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 12 اکتوبرکوہم نہیں بھولے ہیں، 12 اکتوبر کو بھی گرفتار ہوئے اور آج بھی عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اتنا ایماندار ہے کہ جزیروں پر قبضے ہو رہے ہیں، ایسے ایماندار سے ہمیں دور رکھیں، عمران خان افسران کو بلا کر کہتے ہیں اپوزیشن رہنماؤں پر پرچے درج کریں۔
واضح رہے کہ عدالت نے ایم ڈی پی ایس او کی غیر قانونی تقرری ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 2 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔