کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 کی ایک رہائشی عمارت میں ہونے والے پراسرار دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 28 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، دھماکا تخریب کاری کا نتیجہ ہے یا اتفاقی واقعہ ہے پولیس کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے۔
ڈی آئی جی کراچی ایسٹ نعمان صدیقی کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی پر واقع ایک رہائشی عمارت میں آج صبح سوا 9 بجے خوفناک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں رہائشی عمارت کے کارنر کے دو فلیٹ مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا فلیٹ میں ہوا تاہم نوعیت کا فوری طور پر علم نہیں ہو سکا جس کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں موقع پر معائنہ کر رہی ہیں۔
دھماکے سے ایک نجی بینک کی برانچ کو بھی شدید نقصان پہنچا جبکہ آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، درجنوں دکانیں اور گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر موقع پر پہنچنے والے ایدھی رضاکاروں نے زخمیوں کو قریبی اسپتال پہنچایا۔
ایدھی ترجمان کے مطابق دو لاشوں کو گلشن اقبال کے پٹیل اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ 3 ڈیڈ باڈیز ناظم آباد میں واقع عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق اب تک 28 سے زائد زخمیوں کو نجی اور سرکاری اسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا گیس سیلنڈر پھٹنے سے ہوا تاہم پولیس کی جانب سے بعد ازاں موقف اختیار کیا گیا کہ عمارت میں گیس بھرنے سے ممکنہ طور پر دھماکا ہوا۔
ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی کے مطابق فوری طور پر کسی دہشت گردی یا تخریب کاری کے شواہد نہیں ملے ہیں، گلشن اقبال تھانے کے ایس ایچ او انسپکٹر صفدر مشوانی کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے میں گیس کی بو پھیلی ہوئی تھی۔
ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی کے مطابق جس فلیٹ کے اندر یا اطراف دھماکا ہوا وہاں خاتون اور ان کی بیٹی رہائش پذیر ہیں۔
ایس ایس پی ایسٹ ساجد امیر سدوزئی کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے مشکوک افراد کی اسپتال میں نگرانی شروع کر دی گئی ہے، زخمیوں سے پوچھ گچھ کا عمل شروع کیا جا چکا ہے، جبکہ اس عمارت میں کون کس فلیٹ میں رہائش پذیر ہے اس کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران اور رینجرز حکام موقع پر پہنچ گئے، بعد ازاں ڈی جی رینجرز نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔