• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں خانہ جنگی کے جھوٹے دعوے، بھارتی میڈیا پوری دنیامیں تماشہ بن گیا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) بھارتی میڈیا پاکستان کیخلاف فیک نیوز ایڈونچر کے بعد نہ صرف پاکستان میں بلکہ خود ہندوستان اور بیرون ممالک بھی ایک تماشہ بن گیا ہے۔ اور اب انڈیا میں بھی مختلف چینلز حقائق سے منہ چھپاتے ہوئے معذرت کے بجائے آئیں بائیں شائیں کا طرز عمل اختیار کر رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا کو پاکستان میں ’خانہ جنگی‘ کے جھوٹے دعوؤں پر منہ کی کھانا پڑگئی۔ پاکستان کے حکومتی وزرا نے بھارتی میڈیا کے ان مضحکہ خیز دعوؤں کی نشاندہی کر کے سماجی روابط کے پلیٹ فارم ٹوئٹر کی انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں کہا جارہا تھا کہ کراچی میں ’خانہ جنگی‘ شروع ہوگئی ہے۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ٹوئٹر ’جان بوجھ کر‘ بھارتی میڈیا کی پاکستان کے حوالے سے جھوٹی خبروں کو نظر انداز کررہا ہے۔ جبکہ ترجمان دفتر خارجہ نے بھی بھارتی میڈیا میں ’بدنیتی پر مبنی اور من گھڑت خبروں اور پروپیگنڈا مہم‘ کا نوٹس لیا۔ واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے اپوزیشن رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے متعلق معاملات کی انکوائری کی ہدایت کے ایک روز بعد بدھ کو بھارتی نشریاتی اداروں بشمول انڈیا ٹوڈے، زی نیوز، سی این این 18 اور انڈیا ڈاٹ کام نے اپنی رپورٹ میں کراچی میں ’خانہ جنگی جیسی صورتحال‘ کا ذکر کیا۔ کچھ رپورٹس میں ایک دوسرے میڈیا ادارے دی انٹرنیشنل ہیرالڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملک کے معاشی حب میں سندھ پولیس اور فوج کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ اس کے علاوہ ٹوئٹر پر جھڑپ ظاہر کرنے والی جعلی ویڈیو بھی گردش کرتی رہی۔ سی این این نیوز 18، جو ٹی وی انڈیا اور سی این این انٹرنیشنل کی مشترکہ کاوش ہے، انہوں نے بھی وہی ویڈیو شیئر کی اور اس نے تو اپنے دعوے میں یہاں تک کہہ دیا کہ ’سندھ میں مارشل لا لگادیا گیا ہے‘۔ تاہم بعد میں میڈیا آؤٹلیٹ نے وہ ویڈیو اپنی ٹائم لائن سے ڈیلیٹ کردی لیکن ایک دوسری ویڈیو شیئر کی جس میں بھی ایسے ہی خرافاتی دعوے کیے جارہے تھے۔

تازہ ترین