• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور: ڈولفن فورس سے مقابلہ، لڑکی کی ہلاکت کا مقدمہ ڈاکوؤں کیخلاف درج


لاہور میں ڈولفن فورس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والی 22 سالہ راہ گیر لڑکی کے قتل کا مقدمہ ڈاکوؤں کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی واقعے کانوٹس لے لیا ہے۔

تین ڈاکوؤں نے دن دیہاڑے لاہور کے علاقے سمن آباد میں واردات کی اور فرار ہوئے تو کریم بلاک اقبال ٹاؤن کی طرف سے پولیس فورس نے ان کا تعاقب کیا۔

ڈاکو وحدت روڈ پر مُڑے تو ان کے سامنے ڈولفن فورس آ گئی، دونوں طرف سے فائرنگ ہوئی، جس کی زد میں آ کر ایک موٹر سائیکل پر اپنے والد کے پیچھے بیٹھی 22 سالہ فاطمہ گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق صرف ایک فائر ہوا تھا جو کس نے کیا یہ کوئی نہیں جانتا، جبکہ ایف آئی آر میں مقتولہ کے باپ حسن اسلم نے کہا ہے کہ اس کی بیٹی ملزمان کی گولی سے ہلاک ہوئی۔

مقتولہ کی ماں کا کہنا ہے کہ انہیں کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنی۔

ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان کے مطابق لڑکی کو ڈاکوؤں کی گولی لگی ہے، پولیس نے ڈاکو حسن، وسیم اور فیصل کو گرفتار کر لیا ہے، تینوں ملزمان ریکارڈ یافتہ ہیں۔


ادھر وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان رانجھا نے مقتولہ لڑکی کے گھر کا دورہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتولہ کال سینٹر میں جاب کرتی تھی، اس کے گھریلو حالات دیکھ کر امداد کا تعین کیا جائے گا۔

پولیس اور مقتولہ کے والدین کا دعویٰ اپنی جگہ تاہم یہ سوال اب بھی حل طلب ہے کہ لڑکی کی موت کس کی گولی سے واقع ہوئی۔

تازہ ترین