وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی وزیر اعظم سے بات کرنا پڑی تو کروں گا، نواز شریف کو پاکستان واپس لاکر قانون کے تابع کریں گے۔
عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم کو نواز شریف کی واپسی کے لیے تمام فورمز استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، اپوزیشن کی تحریک اور نواز شریف کی واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےترجمانوں کو اپوزیشن کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کردی۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے سول ملٹری تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن کی سول ملٹری تعلقات خراب کرنے کی کوشش ناکام رہی، فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب جاری رہے گا، اپوزیشن کو کسی طور پر این آر او نہیں ملے گا۔
اجلاس میں اپوزیشن کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کا بیانیہ بھارت کی پاکستان مخالف مہم کا حصہ ہے۔ پاکستان کے خلاف بین الاقوامی لابی اپوزیشن کی بھرپور حمایت کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کے خلاف احتساب کے عمل کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔