پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے استفسار کیا ہے کہ ’میں کونسا رویہ اپناؤں ،جس سے سب مطمئن ہوجائیں؟‘
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سلیم ملک نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے کئی تلخ سوالات پوچھ لیے۔
انہوں نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ کیا پولیس اسٹیشن سے کریکٹر سرٹیفکیٹ لے آؤں؟ اور ساتھ ہی مجھے بتائیں کہ جن کرکٹرز کو جاب دی گئیں کیا ان سے کریکٹر سرٹیفکیٹ مانگے گئے؟
سلیم ملک نے مزید کہا کہ مجھ سے ٹرانسکرپٹ کے بارے میں کہا تھا، اس کو چیلنج کیا، مجھ سے ٹرانسکرپٹ کا جواب مانگ رہے ہیں اب تو اس بارے میں فیصلہ بھی آچکا ہے، کسی حد تک فیصلے سے مطمئن ہوں ٹرانسکرپٹ سے متعلق بات واضح ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اعجاز بٹ کے دور میں مجھے جاب آفر ہوئی، این او سی کےلیے بھی کہا گیا، میں نے این او سی اور جاب کے لیے کوئی درخواست نہیں دی۔
سابق کپتان نے یہ بھی کہا کہ میں جاب کے لیے این او سی اپلائی ہی نہیں کروں گا، ابھی این او سی مانگا نہیں تو انہوں نے شور مچادیا اگر مانگ لیا تو یہ کیا کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ میں اپنی آفر کے بارے میں پی سی بی کو بتاؤں گا، بدقسمتی یہ ہے کہ بورڈ مجھ سے خدمات لینا ہی نہیں چاہتا۔