پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے حکومتی ارکان کو کلبھوشن کا نام نہ لینے کے طعنےکا جواب دے دیا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ایاز صادق نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے گھٹنے ٹیک کر بھارتی پائلٹ ابھینندن کو واپس بھارت بھیجا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا خدا کے واسطے ابھینندن کو واپس جانے دیں۔
رہنما ن لیگ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ شاہ محمود نے اجلاس میں کہا تھا کہ آج رات بھارت حملہ کررہا ہے۔
ایازصادق نے کہا کہ کلبھوشن کے لیے آرڈیننس ہم تو لےکر نہیں آئے تھے۔
ایاز صادق سے غیر ذمے دارانہ گفتگو کی توقع نہیں تھی، شاہ محمود
دوسری طرف وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ایسی غیر ذمے دارانہ گفتگو کی توقع نہیں تھی۔
شاہ محمود قریشی نے ایاز صادق کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سابق اسپیکر نے جو موقف بیان کیا ہے وہ حقیقت کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا تھا، جن میں ابھینندن کا ذکر نہیں تھا، سیاسی مقاصد کے لیے غیر ذمے دارانہ گفتگو کی جارہی ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ذمے دار لوگ اب غیر ذمے دارانہ گفتگو کررہے ہیں، جس پر حیرانی ہے، یہ لوگ کلبھوشن اور ابھینندن کے معاملے پر قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔
انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کا فیصلہ پڑھ لےاور ساتھ ہی پاکستان کا موقف بھی پڑھے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم بھارت کو موقع ہی نہیں دینا چاہتے کہ وہ پاکستان کو دوبارہ آئی سی جے میں لے جائے۔