پاکستان میں کورونا کی صورت حال پھر سے بگڑنے لگی، روزانہ کیسز کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی، وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی برائے کووِڈ 19 کا اجلاس آج طلب کر لیا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ این سی او سی نے کورونا کے بڑھتے کیسز کی روک تھام کے لیے اضافی اقدامات پر غور کیا ہے، این سی سی اجلاس میں کورونا پر قابو پانے کے لیے آج سفارشات پیش کی جائیں گی، وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے معاشی سرگرمی متاثر کئے بغیر فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ابھی ہم اُس مرحلے پر ہیں جہاں بروقت فیصلے نہ کیے گئے تو صورت حال خطرناک حد تک پہنچ سکتی ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد میں زیادہ سختی کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح دو ماہ سے زائد عرصے کے بعد چار فیصد سے اوپر رہی، گزشتہ 24 گھنٹے میں 12 افراد کورونا وائرس سے انتقال کر گئے۔ ملک میں کورونا وائرس سے شفایاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ممالک کی فہرست میں پاکستان 28 ویں نمبر پر آ چکا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مزید 5 تعلیمی ادارے سیل کردیئے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق جی ایٹ ون میں نجی اسکول میں 2 کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مزید 9784 نمونے ٹیسٹ کئے گئے جس کے نتیجے میں 443 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔