• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرزو کا مبینہ شوہر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی وائلینٹ کرائم سیل کے حوالے


جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے 13 سالہ نو مسلم آرزو کے مبینہ شوہر کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی وائلینٹ کرائم سیل کے حوالے کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈی این اے رپورٹ سمیت دیگر شواہد عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ آرزو راجا کے اسلام قبول کرنے اور پھر مبینہ طور پر علی اظہر نامی شخص سے شادی کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو آرزو فاطمہ کے شوہر اور اہل خانہ کی گرفتاری سے روک دیا تھا اور جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

2 نومبر کو سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے آرزو راجا کو بازیاب کروا کے دارالامان بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا۔

عدالتی حکم پر عملدر آمد کرتے ہوئے پولیس نے آرزو کو گزشتہ روز بازیاب کرواکر دارالامان بھیج دیا تھا۔

آرزو سے مبینہ نکاح کرنے والے ملزم علی اظہر کو سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گرفتار کر کے آج ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

تاہم آج ہونے والی سماعت کے دوران تفتیشی حکام نے عدالت کو بتایا تھا کہ آرزوکی بازیابی اور علی اظہر کی گرفتاری سٹی کورٹ کے قریب سے عمل میں آئی۔

انھوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ نادرا کے ریکارڈ کے مطابق آرزو کی عمر 13 سال ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈی این اے رپورٹ سمیت دیگر شواہد طلب کرتے ہوئے آرزو کے مبینہ شوہر کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی وائلینٹ کرائم سیل کے حوالے کردیا تھا۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے مبینہ طور پر اسلام قبول کرکے شادی کرنے والی آرزو راجا کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے وکیل نے گزشتہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کردیا تھا۔

تازہ ترین