وزیراعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے جائزہ اجلاس میں ٹائیگر فورس کے رضا کاروں کی خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں روزمرہ استعمال کی اشیاء کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کے لیے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے ٹائیگر فورس کی مدد سے تیار روزمرہ اشیاء کی قیمتوں کی رپورٹ پیش کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کی خدمات کو سراہا اور وفاقی وزیر فخر امام کو آٹے کی مناسب قیمتوں میں دستیابی پر لائحہ عمل بنانے کی ہدایت کی۔
عمران خان نے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیاء کی کوئی قلت نہیں ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزیر کو ہدایت کی کہ وہ غریبوں کے لیے آٹے کی مد میں براہ راست سبسڈی کا طریقہ کار بنائیں۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آٹا، گندم سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئے عملی اقدامات جاری رہیں گے۔
اعلامیے کے مطابق عمران خان نے صوبائی حکومتوں کو ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی ہدایت کی۔
دوران اجلاس وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پنجاب میں 368 سہولت بازاروں میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 840 میں فروخت ہورہا ہے۔
عمران خان کو بتایا گیا کہ سہولت بازاروں سے خریداری کا تناسب 60 فیصد ہے، ان بازاروں میں روزانہ تقریباً 40 فیصد آٹا خریدار نہ ہونے کے باعث بچ جاتا ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ سندھ کی طرف سے روزانہ 8 ہزار ٹن سے زائد گندم جاری کی جارہی ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ 1 لاکھ ٹن چینی کراچی پہنچ چکی، اس میں 25 ہزار ٹن یوٹیلیٹی اسٹورز، 75 ہزار ٹن پنجاب حکومت نے خرید لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کرشنگ سیزن 10 نومبر سے شروع ہو جائے گا، صوبہ سندھ میں کرشنگ کا عمل 30 نومبر سے شروع ہوگا، کرشنگ شروع ہونے کے بعد چینی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔