• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ہمراہ موجود یہ شخص پاکستان کے نامور کمپیئر دلدار پرویز بھٹی ہیں جو 30 اکتوبر 1994 کو امریکا میں شوکت خانم کینسر اسپتال کے لیے فنڈ ریزنگ کے دوران دماغ کی شریان پھٹنے سے  دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔

عمران خان کا دلدار بھٹی کے انتقال پر بیان شائع ہوا کہ ’دلدار پرویز بھٹی ہمارا ساتھی تھا، وہ شوکت خانم میموریل اسپتال کی چندہ مہم میں ہمیشہ پیش پیش رہا۔ انسانی ہمدردی کی جو تڑپ اس میں تھی، وہ میں نے بہت کم لوگوں میں دیکھی ہے۔ اس نے پنجاب اور پنجابیوں کا نام روشن کر دیا۔‘

دلدار پرویز بھٹی کے انتقال کے بعد شوکت خانم میموریل اسپتال اور ریسرچ سینٹر کے ایک وارڈ کا نام بھی اعزازی طور پر انہی کے نام سے منسوب کیا گیا۔


 ہر دلعزیز فنکار اور استاد دلدار پرویز بھٹی 30 نومبر 194 کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے کیریئر کا آغاز بطوراستاد کیا اور ساہیوال کے گورنمنٹ کالج میں بطور لیکچرار تعینات ہوئے۔

دلدار پرویز بھٹی اپنی حاضر جوابی میں بھی بے مثال تھے، تہذیب و ادب کے دائرے میں رہ کر طنز و مزاح اور لوگوں کو ہنسانے کے فن سے وہ بخوبی آشنا تھے۔

انہیں بیک وقت اردو، انگریزی اور پنجابی زبانوں پر عبور حاصل تھا، پی ٹی وی کو پنجابی میں پہلا کوئز شو شروع کرنے کا آئیڈیا دلدار پرویز بھٹی نے دیا اور ’ٹاکرا‘ نامی اس پروگرام سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔

اس کے علاوہ ’میلہ، یادش بخیر اور پنجند جیسے مقبول عام پروگرام بھی کامیابی سے پیش کیے۔ وہ پی ٹی وی سے 1974 سے 1994ء تک منسلک رہے۔ دلدار پرویز بھٹی نے تین کتابیں تحریر کیں جن میں دلداریاں، آمنا سامنا اور دلبر دلبر نمایاں ہیں۔

تازہ ترین