• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کوہ پیما جو’مرنے‘ کے 45 منٹ بعد جی اٹھا

ناقابل یقین واقعہ کسی کے ساتھ بھی رونما ہوسکتا ہے، ایک شخص جو مر گیا، اس کے دل کی دھڑکن 45 منٹ تک بند رہی اور پھر وہ ’جی اٹھا‘، جی آپ نے درست پڑھا، وہ موت کو چکما دے کر لوٹ آیا۔

ایک کوہ پیما جو ماؤنٹ رینر نیشنل پارک میں کھوگیا تھا، اُسے جمی ہوئی حالت میں ریسکیو کرکے اسپتال منتقل کیا گیا۔

اسپتال منتقلی کے بعد کوہ پیما کے دل نے دھڑکنا بند کردیا، تاہم میڈیکل ٹیم نے کوششیں جاری رکھیں اور 45 منٹ زائد دورانیے کی جدوجہد کے بعد اُس کی سانسیں لوٹ آئیں۔

امریکی جریدے کے مطابق 7 نومبر کا دن تھا جب 45 سالہ مائیکل ناپنسکی اپنے دوست کے ساتھ امریکی نیشنل پارک میں برف باری میں کوہ پیمائی کررہے تھے۔


کوہ پیمائی کے درمیان مائیکل اپنے دوست سے جدا ہوگئے، وہ پہلے ہی مقررہ جگہ پر ملنے کا فیصلہ کرچکے تھے تاہم جلد ہی موسم مزید ابر آلود ہوگیا، ان حالات میں اُسے کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔

مقررہ جگہ پر شام گئے تک مائیکل کے واپس نہ آنے پر دوست نے اُس کے گمشدہ ہونے کی اطلاع دی، ریسکیو ٹیموں اور ہیلی کاپٹر سے تلاش کی متعدد کوششوں کے بعد آخر کار ناپنسکی مل گیا اور اُسے جمی ہوئی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، اُس وقت مائیکل کی نبض چل رہی تھی مگر دل رک چکا تھا۔

ڈاکٹر جینلی بیڈولک نے امریکی جریدے کو بتایا کہ جس وقت مائیکل کو ایمرجنسی روم میں لایا گیا وہ مرچکا تھا، لیکن میڈیکل ٹیم نے ماہرانہ انداز میں اُسے بچانے کی کوششیں کیں، اُس کی سانس اور دل کی دھڑکن بحالی کا یہ عمل 45 منٹ تک جاری رہا اور آخر کار مائیکل کے دل نے ایک بار پھر کام کرنا شروع کردیا۔

نرس کے مطابق دو دن بعد مائیکل ناپنسکی کو ہوش آگیا، ہمارے لیے اُس کی بیداری واقعی خاص تھی کیونکہ ہم نے اس کے لیے واقعی جان توڑ جدوجہد کی تھی، وہ رو رہا تھا جسے دیکھ ہمیں بھی رونا آگیا۔

ناپین سکی صحتیابی کی طرف لوٹ رہا ہے، اُس نے میڈیا کو بتایا کہ وہ بہت ہی غیر صحتمند ہوچکا تھا، اپنے طرز زندگی میں تبدیلی کےلیے میں نے کوہ پیمائی کا ارادہ کیا تھا۔

تازہ ترین
تازہ ترین