دارچینی کا شمار دنیا بھر میں استعمال ہونے والے معروف ترین مصالحہ جات میں ہوتا ہے، یہ ایک خاص درخت کی چھال ہے جوکہ سب سے زیادہ پاکستان، بھارت، سری لنکا، چین اور افریقہ کے مختلف حصوں میں پائی جاتی ہے۔ دارچینی ادویات میں بھی استعمال کی جاتی ہے، زمانہ قدیم میں عرب کے لوگ اس کی تجارت سے مالا مال ہو جاتے تھے۔
ہمارے جسم میں مضر اجزاء وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں، جن کے خلاف جدوجہد کرنے کے لیے ہمیں اینٹی آکسیڈنٹس کی ضرورت ہوتی ہے، جو دراصل ایسے مالکیولز کو پیدا ہونے سے روکتے ہیں جو ہمارے جسم کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ دارچینی ایسے اینٹی آکسیڈنٹس جیسے کہ پولی فینولز (Polyphenols) سے بھرپور ہوتی ہے جوہمارے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق 26مسالوں میں جب اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی کا مقابلہ ہوا تو دار چینی واضح طور پر فاتح قرار پائی، یہاں تک کہ اس نے سپر فوڈ کہلائے جانے والی ادرک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
اس کےعلاوہ دار چینی فائبر سے بھرپوربھی ہوتی ہے، جس کے ہر 100 گرام میں تقریباً 53 اعشاریہ 3 گرام فائبر ہوتا ہے۔ اس میں آئرن اور کیلشیم بھی پایا جاتا ہے۔
دار چینی کے ان گنت فوائد
دارچینی میں موجود ایسینشل آئل شہد کے ساتھ ملا کر ہائیڈروجن آکسائیڈ بناتاہے جو جسم میں جراثیم یا فنگس بڑھنے سے روکتا ہے۔
صبح سویرے نہار منہ پسی ہوئی دار چینی کا ایک چمچ استعمال کر لیں تو ہاضمے سے لے کر شوگر اور دل کی بیماریوں تک کئی طرح کے مسائل سے تحفظ مل سکتا ہے۔
بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے مریضوں کے لیے شہد اور دارچینی بے حد مفید ہے۔ شہد کا ایک چھوٹا چمچ لے کر اس میں چھوٹا چمچ دارچینی پائوڈر ملادیں اور اس مرکب کو آدھے گلاس پانی میں گھول کر پی جائیں۔ اس سے آپ کا کولیسٹرول لیول کم رہے گا۔
آپ دار چینی کا ایک چمچ چائے یا کافی میں ملا کر استعمال کرسکتے ہیں، اگر چاہیں تو اسے دودھ یا اپنی پسند کے کسی بھی اور مشروب میں ڈال سکتے ہیں۔
آپ دیکھیں گے کہ اس سے ناصرف آپ کی چائے، کافی یا مشروب کا ذائقہ بہت اعلیٰ ہوجائے گا بلکہ صحت کے لئے حیرت انگیز فوائد بھی ملیں گے۔
سردی یا کھانسی میں مبتلا افراد ایک بڑا چمچ شہد نیم گرم پانی میں ایک چوتھائی چمچ دارچینی پائوڈر کےساتھ ملا لیں۔ اس کو تین دن مسلسل استعمال کریں، اس سے آپ کی کھانسی بھی ٹھیک ہو جائے گی اور سردی کا مسئلہ بھی دور ہو جائے گا۔
دار چینی کا استعمال ہاضمے کے لیے بھی بہترین ہے، خصوصاً آنتوں کی صفائی اور انہضام کے عمل کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔