نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارتی ریاست اترپردیش میں ہندوقوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے مبینہ ’لوجہاد‘ کے حوالے سے آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے لیکن اس کے جواز پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔اس آرڈیننس کے مطابق شادی کے لیے دھوکہ، گمراہ، لالچ یا زبردستی مذہب تبدیل کرانے پر زیادہ سے زیادہ دس سال قید اور 25 ہزار روپے تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ یہ ایک غیر ضمانتی جرم ہوگا اور جو لوگ مذہب تبدیل کرنا چاہتے ہیں انہیں اس کے لیے ضلع مجسٹریٹ کو دو ماہ قبل اطلاع دینی ہو گی۔بھارتی ریاست اترپردیش میں یوگی ادیتیہ ناتھ کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے مبینہ ʼلوجہا د‘ کو روکنے کے لیے ایک آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے، گورنر کی رسمی توثیق کے بعد اسے نوٹیفائی کردیا جائے گا۔ لیکن اس آرڈیننس کے جواز پر مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔