• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والدین کے بغیر خالی گھر مجھے کاٹنے کو آتا تھا، شاہ رخ خان

بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان کہتے ہیں کہ اُن کے والدین کے انتقال کے بعد وہ بالکل ٹوٹ گئے تھے اور والدین کے بغیر خالی گھر اُنہیں کاٹنے کو آتا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان نے اپنے ایک انٹرویو میں والدین کی موت سے متعلق بتایا کہ ’میری زندگی کاسب سے بڑا ’ہچکی‘ لمحہ میرے والدین کی موت ہے کیونکہ میں 15 سال کا تھا جب میرے والد کا انتقال ہوا اور میں جب 26 سال کا ہوا تو میری والدہ کی بھی وفات پا گئیں۔‘

شاہ رخ خان نے کہا کہ ’ یہ میرے لیے بہت افسوسناک تھا، میرے والدین کے بغیر خالی گھر مجھے کاٹنے کو آتا تھا، میرے والدین کے کھو جانے کا دُکھ، درد، تکلیف اور میری تنہائی نے مجھے مضبوط بنایا۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’میرے والدین کی موت اچانک ہوئی، ہمیں معلوم ہوا کہ والدہ کو کینسر ہے اور ڈھائی مہینے کے اندر میری والدہ کی وفات ہوگئی، یہ سب اتنا اچانک ہوا کہ مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا کہ میں کیا کروں۔‘

بالی ووڈ کنگ نے کہا کہ ’میں ایک رات اپنے والدین کی قبر پر گیا اور سوچا کہ کچھ دن کے لیے فلموں سے وقفہ لے لوں کیونکہ میں بہت افسردہ تھا۔‘

شاہ رخ خان نے کہا کہ ’اس کے بعد میں نے اپنے اس ہچکی لمحے پر قابو پانے کے لیے اپنی پوری زندگی اداکاری کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ میرے نزدیک اداکاری کوئی کام نہیں بلکہ یہ جذبات پر قابو پانے کا حل ہے۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے یہ احساس ہو گیا ہے کہ موت ایک ایسی ہچکی ہےجو صرف ایک بار آتی ہے۔‘

واضح رہے کہ شاہ رخ خان نے ہمیشہ اپنے والدین کی موت کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا نقصان قرار دیا ہے کیونکہ جب اُن کے والد کا انتقال ہوا تو شاہ رخ خان کی عمر صرف 15برس تھی جبکہ والدہ کی وفات پر اداکار 26 برس کے تھے اور اُن کے والدین نے اُنہیں سُپر اسٹار بنتے ہوئے نہیں دیکھا جس کا اُنہیں ہمیشہ افسوس رہتا ہے۔

تازہ ترین