وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسلامی مملکت پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ کیا انٹرن شپ ہے؟ وزارتِ عظمیٰ کسی کے لیے انٹرن شپ نہیں ہوسکتی، مریم کی خواہش دیکھیں وزیرِاعظم بننا چاہتی ہیں۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مسلم لیگ نون اور مریم نواز سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو نے کہا میں تو باہر بیٹھ کر پیزا کھا رہا ہوں آپ ملک سنبھالیں، نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کے سب سے بڑے لاڈلے تھے، وزارتِ عظمیٰ کسی لاڈلے یا لاڈلی کے لیے انٹرن شپ نہیں ہوسکتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اجمل قادری نے اسرائیل سے تعلقات کا کچا چٹھا کھولا، نواز شریف محسنوں کو بھلا کر اسرائیل بھارت لابی کا حصہ بن گئے، بھارت، اسرائیلی لابی کے نوازشریف کو قابو کیئے جانے سے راہیں جدا ہوئیں، شریف خاندان واحد ہے جسے 1989ء میں کاروبار واپس کیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کارگل جنگ میں نواز شریف نے 5 بار واجپائی سے رابطہ کیا۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ جرنیلوں کو رعایتیں دی جاتی ہیں، شریف فیملی واحد خاندان تھا جس نے 1973ء میں قومیائے گئے اپنے کاروبار کو سود سمیت واپس لیا، ملک حالتِ جنگ میں تھا اور نواز شریف دشمن ملک سے محبتیں بڑھا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے فوج سے اختلافات اسرائیل اور بھارت سے تعلقات بڑھانے کے بعد شروع ہوئے، نوازشریف اسرائیل اور بھارت سے تعلقات بنانے سے پہلے بڑے لاڈلے تھے۔
فوادچوہدری نے کہا کہ مریم اور بلاول کل کے بچے ہیں، پہلے ہی دن وزیِراعظم بنانے کا مطالبہ کر رہےہیں، ہم نے مریم نواز صاحبہ سے کوئی رابطہ کیا نہ انہیں اس قابل سمجھتے ہیں، سیاست میں پارٹی قائدین سے رابطے ضرور رہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ بینظیر شہید کی برسی پر یہ بچے کیا پیغام دیں گے، تین خاندان سیاسی وراثت بچانا چاہتے ہیں، تین خاندان، تین جماعتیں اور 3 اشخاص جمہوریت کے نام پر سیاسی وراثت بچانا چاہتے ہیں، یہ لوگ اپنےبچوں کو بغیر جدوجہد، بغیر کام کیئے وزارتِ عظمیٰ پر بٹھانے کی تگ و دو کر رہے ہیں، ان کے بچوں نے تو ایک دن کے لیے بھی اپنا کچن چلانے کے لیے کام نہیں کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مریم نواز چینی اور بجلی کے بحران پر اپنے دور کی معاشی بدحالی کا ذکر ضرور کریں، بلاول اور مریم یہ تو بتائیں ان کا اپنا ایجنڈا کیا ہو گا، وہ ملک اور قوم کے لیے کیا کریں گے، بلاول بھٹو لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں تو سندھ حکومت کے خلاف کریں، سندھ میں عام زندگی تباہ حال ہے، بلاول مراد علی شاہ سے حساب لیں۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اندر تقسیم در تقسیم کا عمل شروع ہو چکا ہے، جے یو آئی ف، مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ بھی جاری ہے، حکومت کا کام ہے کہ اپوزیشن کو محفوظ راستہ دے۔
اُن کا وزیرِ اعظم عمران خان سے متعلق کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم پہلے ہی اپوزیشن کو محفوظ راستہ دینے کا طریقہ بتا چکے ہیں، انہوں نے اپوزیشن کو مذاکرات کا طریقہ کار بھی بتا دیا ہے۔
فواد چوہدری نے مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو حکومت نے جیل میں نہیں رکھا ہوا، شہباز شریف آئینی و قانونی تقاضے پورے کریں اور باہر آ جائیں، نیشنل ڈائیلاگ قومی امور پر ہونا چاہئیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ محمد علی درانی حکومت کی ایماء پر شہباز شریف سے ملاقات کے لیے نہیں گئےتھے، وزیرِ اعظم پہلے ہی کہہ چکے مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے، اپوزیشن منتخب لوگوں پر اعتماد کرنےکی بجائے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے، اپوزیشن جماعتیں اپنے اندر جمہوری روایات لانے کے بجائے آمریت لا رہی ہیں۔
فواد چوہدری نے عالمی وباء کورونا وائرس سے متعلق کہا کہ کوشش ہو گی کہ کم نرخوں پر کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کی جا ئے، ویکسین کورونا بحران سے نمٹنے والے طبی عملے کو پہلےفراہم کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں والنٹیئرز اور سینئر سٹیزنز کو کورونا ویکسین دی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام کے لیے بھی کم نرخوں پر کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کی جائے گی۔
چوہدری فواد کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں 7 کے قریب بڑی کمپنیوں کی ویکسین پر کام چل رہا ہے، ہم سو فیصد درست اور مفت ویکسین اپنی عوام کو دیں گے۔