وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خواجہ محمد آصف کو سوالات دیے گئے لیکن وہ قومی احتساب بیورو( نیب ) کو مطمئن نہیں کرپائے، پی ڈی ایم کا بیانیہ کل پاش پاش ہوگیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی بابراعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہاکہ خواجہ آصف ہی اپنی گرفتاری کی وضاحت دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن قیادت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( فیٹف) کو ڈھال بناکر نیب قوانین میں نرمی چاہی،یہ لوگ فیٹف قوانین میں تعاون نہیں کررہے تھے، اس لیے مجھے بتانا پڑا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ این آر او، ریلیف کا نام ہے، ایک بچاؤ کا پروگرام تھا، این آر او کو یہ نجات کا راستہ سمجھتے تھے، نیب کارروائی کرتا ہے تو کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی سوال پوچھا جاتا ہےتو کہتے ہیں اداروں کا گھیراؤ کریں گے، فضل الرحمان سے سوال کیا گیا تو ان کے نمائندوں نے کہا کہ کس میں پوچھنےکی جرات ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ عمران خان سے جب یہی سوال پوچھا گیا تو انہوں نے 40 سال پرانا ریکارڈ اور سارے شواہد عدالت میں پیش کردیے، عدالت نے شواہد تول کر خان صاحب کو صادق اور امین ڈکلیئر کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا یہ راستہ سب کے سامنے ہے، سب کو یہ راستہ اپنانا چاہیے، خواجہ آصف سے پوچھا گیا وہ ثبوت دیں، کوئی سوال بھی نہ کرے آپ جواب بھی نہ دیں، یہ ممکن نہیں ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ احتساب کے عمل سے تحریک انصاف اور عمران خان پیچھے نہیں ہٹ سکتے، اپوزیشن کہتی ہے مذاکرات پر تب آئیں گے، جب عمران خان مستعفی ہوں گے، یہ ایسی شرط ہے جس کا مقصد وہ مذاکرات سے کترارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوری کا انتظار کیوں کررہے ہیں، عمران خان مستعفی نہیں ہوں گے، پی ڈی ایم کا بیانیہ کل پاش پاش ہوگیا، آپ کو اسمبلی سے باہر جانا مقصود ہے تو ضمنی انتخاب میں حصہ کیوں لے رہےہیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ آپ نے لانگ مارچ کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کردیا ہے، 2 استعفے اسمبلی سیکریٹریٹ میں آئے، اسپیکر صاحب نے دعوت دی، جب دعوت دی گئی تو وہ آنے سے انکار کرگئے، استعفے دیتے بھی ہیں اور پیش بھی نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ مریم کہتی ہیں استعفے منظور کرلیں، وہ آئیں گے تو استعفے منظور ہوں گے، پیپلز پارٹی نے کل بتادیا کہ استعفے دینا اور لانگ مارچ ایجنڈے پر نہیں ہے، کل شام سے ایک واویلا مچایا جارہا ہے کہ نیب انتقامی کاروائیاں کررہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ نیب ایک آزاد ادارہ ہے اور حکومت کے تابع نہیں، نیب جس قانون کے تحت کام کررہا ہے وہ پی ٹی آئی کا تیار کردہ نہیں، نیب قوانین میں پی ٹی آئی کا کوئی عمل دخل نہیں، نیب کے ساتھ پی ٹی آئی کو نہیں جوڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف چھپیں نہیں بلکہ بتائیں کہ منی ٹریل کیا تھی، وقت آگیا ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔