وفاقی وزیرِ مواصلات مراد سعید کے سینیٹ میں اظہارِ خیال پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا ہے، شور شرابے کے باعث ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
وفاقی وزیرِ مواصلات مراد سعید کی تقریر پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے بھی شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
مراد سعید نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ممبر نے دھمکی دی کہ ہم آئیں گے تو آپ کے خلاف انتقامی کارروائی کی جائے گی، انہوں نے اداروں کو اپنی کرپشن کے دفاع کے لیے استعمال کیا، جمہوریت نام ہے احتساب اور شفافیت کا، بہترین جمہوریت کے لیے میڈیا کا بہت اہم کردار ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاناما پیپرز نیب نے جاری کیئے تھے؟پاناما پیپرز آنے کے بعد آئس لینڈ کے وزیرِ اعظم نے استعفیٰ دیا، کیا نیب نے کہا تھا کہ پاناما پیپرز آنے سے پہلے آپ انٹرویو میں کہیں یہ پراپرٹی ہماری ہے؟ سپریم کورٹ میں قطری خط آ جاتا ہے، کیلیبری فونٹ کے ذریعے جعل سازی کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاناما پر عدالت کے فیصلے میں کہا جاتا ہے کہ آپ صادق و امین نہیں، آپ پر کرپشن ثابت ہو جاتی ہے، خواجہ آصف کیس میں سوال ہے کہ آپ وزیرِ دفاع اور خارجہ ہو تو اقامہ کیوں رکھتے ہو؟
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی اسلام آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں جائیدادیں ہیں، آپ کی آمدن ایک لاکھ ہے اور جائیداد ایک ارب کی کیسے؟ پوری دنیا میں آپ نے جائدادیں بنائیں، آپ نے یہاں سے کِک بیکس لیں، کیا جواب دینے کی بجائے آپ اداروں کو نشانہ بنائیں گے؟
مراد سعید کا کہنا ہے کہ محترمہ بینظر بھٹو کے خلاف غلیظ مہم ہم نے نہیں چلائی، محترمہ کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے ہم نے نہیں پھینکیں، آج یہ وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے بارے میں جو غلط باتیں کر رہے ہیں ، ایسی باتیں ہم نے کبھی نہیں کیں، ملک کے ادارواں کو یہ نشانہ کیوں بنا رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ سندھ کی ترقی کا پیسہ جعلی اکاؤنٹ کی نذر ہوا اور منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر گیا، جعلی اکاؤنٹ کیس پر جے آئی ٹی ہے، کیا یہ کیس وزیرِ اعظم عمران خان نے بنایا ہے؟ محترمہ بے نظیر کی حکومت میں وہ وزیر بنے اور مسٹر 100 پرسنٹ قرار دیئے گئے۔
وفاقی وزیر مراد سعید کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ کی ترقی کا پیسہ جعلی اکأونٹ کی نذر ہوا اور منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر گیا، میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔