پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے البم روپ بہروپ کی تصویر شیئر کی اور ساتھ مزاحیہ کیپشن لکھتے ہوئے خود کو خوبصورت کہنے پر وضاحت بھی دے دی۔
بشریٰ انصاری نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر روپ بہروپ کے پوسٹر کی تصویر شیئر کی جس میں بشریٰ انصاری کی جوانی کی تصاویر موجود تھیں۔
تصویر شیئر کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے احمد شمیم کی نظم کے یہ اشعار لکھے۔
کبھی ہم خوبصورت تھے،
کتابوں میں بسی خوشبوؤں کی مانند
سانس ساکن تھی
اشعار لکھنے کے بعد بشریٰ انصاری نے فوراً ہی مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ ’نون میم راشد کی نظم ہے بھئی، کہیں الزام نہ لگادینا کہ خود کو خوبصورت کہہ رہی ہوں۔‘
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بشریٰ انصاری نے احمد شمیم کی نظم کے اشعار کو نون میم راشد سے منسوب کردیا جس کی کچھ صارفین نے تصحیح بھی کی۔
اس سے قبل پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کا ماننا ہے کہ وہ ماضی میں بہت معصوم تھیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر سال 1977 کی ایک تصویر شیئر کی تھی، جو دراصل ان کے پہلے ڈرامے ’رشتے اور راستے‘ کے ایک منظر سے لی گئی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان کی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری 1978سے شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں اور طویل عرصے سے انڈسٹری پر راج کررہی ہیں۔
بشریٰ انصاری کی بیش بہا خدمات پر یوم آزادی کے موقع پر انہیں حکومتِ پاکستان نے ستارہ امتیاز کیلئے نامزد بھی کیا ہے۔