• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی ڈراموں کے مشہور ڈائیلاگز

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں پچھلے کئی سالوں میں کافی بہتری آئی ہے، پہلے کے مقابلے میں اب کہیں زیادہ اچھے ڈرامے بننے لگے ہیں، جنہیں بڑی تعداد میں شائقین دیکھتے اور پسند کرتے ہیں۔

اگر موازنہ کیا جائے تو ہرسال پاکستانی ڈرامے پہلے سال سےزیادہ اچھے ہوتے ہیں، اسی لیے اب شائقین بھی ہر سال کے اختتام پر اپنی توقعات کو بلند کرلیتے ہیں اور یہ اُمید کرتے ہیں کہ آنے والے برسوں میں انہیں کچھ اور نمایاںاور منفرد دیکھنے کو ملے۔

پچھلے چند سالوں میں پاکستانی ڈرامہ شائقین نے کچھ ایسے شاندار ڈرامے دیکھے ہیں جن کےڈائیلاگز بھی ناقابل فراموش ہوگئے۔ یہ ڈائیلاگز شائقین اکثر یاد رکھتے ہیں اور شاید یہ اُن مخصوص ڈراموں کو یاد کرنے کا ایک طریقہ بھی بن چکے ہیں۔

پاکستانی ڈراموں میں کہے جانے والے چند بہترین ڈائیلاگز یہ ہیں:

ہمسفر

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ نجی چینل پر نشر کیے جانے والے ڈرامہ سیریل ’ہم سفر‘ کا شمار بلاک بسٹر ڈراموں کی فہرست میں ہوتا ہے، ہم سفر کئی سالوں کے بعد بننے والا ایک بہترین ڈرامہ تھا جس نے نا صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی۔

اس ڈرامے میں ’ماہرہ خان‘ اور ’فواد خان‘ کی جوڑی کو خوب پسند کیا گیا۔ ڈرامہ سیریل ہم سفر میں ماہرہ خان کا ایک ڈائیلاگ بہت مقبول ہوا، جسے شائقین نے ممیز کے طور پر بھی استعمال کیا وہ یہ ہے: 

’’ممی یہ آپ کیا کہہ رہی ہیں۔‘‘

درشہوار

ڈرامہ سیریل ’درشہوار‘ بھی اپنے وقت کا ایک بہت زیادہ پسند کیا جانے والا ڈرامہ تھا، اس ڈرامے میں شادی سے پہلے اور شادی کے بعد کے معاملات کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ دکھایا گیا تھا، اس ڈرامے میں اداکار سید محمد احمد اور اداکارہ صنم بلوچ نے باپ اور بیٹی کا کردار ادا کیا تھا، درشہوار میں باپ اور بیٹی کے درمیان محبت کو بہت ہی اچھے طریقے سے دکھایا گیا ہے۔

اس ڈرامے کا ایک ڈائیلاگ بہت زیادہ مقبول ہوا، جب درشہوار اپنے باپ کو خط لکھتی ہے اور اُس میں خود کو ’صفر‘ کہتی ہے اس پر اُس کے والدنے نہایت خوبصورت انداز میں اپنی بیٹی کو ’صفر‘ کی اہمیت بتائی:

’’صفر کی ضرورت ہر عدد کو ہوتی ہے، کچھ بننے کے لیے صفر جس عدد کے ساتھ لگے اُس کی قدر اور قیمت کئی گناہ بڑھا دیتا ہے۔‘

صدقے تمہارے

ڈرامہ سیریل ’صدقے تمہارے‘ کا شمار بھی چند بلاک بسٹر ڈراموں میں سے ایک میں ہوتا ہے، سامعین نے اس ڈرامے میں زیادہ توجہ اُس وقت لینا شروع کی جب انہیں معلوم ہوا کہ یہ ڈرامہ ’صدقے تمہارے‘ مصنف خلیل الرحمن قمر کی اصل زندگی کی کہانی پر مبنی ہے، اس ڈرامے میں شانو (ماہرہ خان) کی ماں رشیدہ اُسے بہت مارتی ہے جس پر شانو کایہ ڈائیلاگ کافی مقبول ہوا ہے:

’’ماریا نہ کرو امی جی۔‘

اسی ڈرامے کا ایک یہ ڈائیلاگ بھی بہت مشہور ہوا ہے:

 ’’محبت میں الہام نہ ہو تو فٹے منہ محبت کا۔‘

دل لگی

ہمایوں سعید اور مہوش حیات کے سپر ہٹ ڈرامہ سیریل ’دل لگی‘ کو بھی شائقین کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا، اس ڈرامے میں ہمایوں اور مہوش کی کیمسٹری کو بہت زیادہ پسند کیا گیا۔

دل لگی کا ایک ڈائیلاگ آج بھی بے حد مقبول ہے کہ:

’’محبت کے اُصول کچھ اور ہیں، یہاں دو میں سے ایک نکالو تو ایک بھی نہیں بچتا۔‘

میرے پاس تم ہو

نجی چینل پر نشر کیا جانے والا بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ آج بھی شائقین کے پسندیدہ ڈراموں میں شامل ہے، اس ڈرامے میں دانش (ہمایوں سعید) کےکہے جانے والے ایک ڈائیلاگ کے کئی ہفتوں تک چرچے ہوتے رہے، وہ یہ ہے:

’’اس دو ٹکے کی لڑکی کے لیے آپ مجھے 50 ملین دے رہے تھے۔‘

یاد رہے کہ ہمایوں سعید کے اس ڈائیلاگ کو جہاں بہت زیادہ پذیرائی حاصل ہوئی تھی وہیں کچھ خواتین کی جانب سےاس ڈرامے کے مصنف ’خلیل الرحمن قمر‘ پر ایسا ڈائیلاگ لکھنے پر تنقید بھی کی گئی تھی۔

تازہ ترین