• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز رشید کی حکومت پر سخت تنقید اور دلچسپ چیلنج دیدیا


اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے حکومت پر سخت تنقید کی اور ساتھ ہی دلچسپ چیلنج بھی دے دیا۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں پرویز رشید نے کہا کہ میں حکومت کے کسی بھی وزیر کے ساتھ کسی بھی شہر کے بازار میں جانے کو تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹی وی کے کیمرے پر لوگوں سے ہم پوچھیں گے اشیاء ماضی کے مقابلےمیں مہنگی ہیں یا سستی؟


ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ عوام کی طرف سے اس سوال پر جو بھی جواب آئے گا وہ سرکاری ٹی وی پر چلایا جائے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وفاق کو ناگ کی شکل دے دیں؟ جو جب بھی بھوکا ہو تو اپنے ہی بچوں کو کھانا شروع کردے؟

پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ صوبوں پر قبضے کی کوشش کی تو عوام کی مزاحمت ہوگی، جسے کوئی بھی روک نہیں سکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کمپنی لندن کی عدالت میں جاتی ہے اور بتاتی ہے ہمیں ذمے داری سونپی گئی کہ لندن میں پاکستان کے سیاستدانوں کے اثاثے تلاش کیے جائیں۔

ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ پرویز مشرف نے اپنے دور ہی میں کہہ دیا تھا کہ براڈ شیٹ کمپنی ناکام ہوچکی ہے۔

پرویز رشید نے مزید کہا کہ وکلاء کی فیس اور کمپنی کو جرمانے کی مدد میں 700 کروڑ پاکستانی روپے ادا کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیسے مشرف کی حماقت اور عمران خان کے جھوٹے الزامات کی وجہ سے پاکستان کو ایک ایسی کمپنی کو ادا کرنے پڑے، جس کی خدمات دنیا کا کوئی دوسرا ملک حاصل کرنے کو تیار نہیں تھا کیونکہ کمپنی تحلیل ہونے والے تھی۔

ن لیگی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف سے سیاسی انتقام لینے، آصف زرداری کو غلط ثابت کرنے، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمٰن کو عوام کی نظروں میں گرانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کردیے گئے۔

تازہ ترین